مہمان ٹیم کو پرتھ اور برسبین میں ایشز کے پہلے دو ٹیسٹ میچز میں آسٹریلیا نے آٹھ، آٹھ وکٹوں سے شکست دی تھی اور رواں ہفتے ایڈیلیڈ اوول میں جیت پانچ میچوں کی سیریز میں پوزیشن برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے۔
میکولم نے تصدیق کی کہ وہ پچھلے میچ والے ٹاپ سات کھلاڑیوں کے ساتھ میدان میں اُتریں گے۔ انہوں نے جیکب بیتھل کو ٹیم میں جگہ دینے کے بجائے تیسرے نمبر پر اولی پوپ کو برقرار رکھنے کا عندیہ دیا۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ ہمارا طریقہ نہیں کہ بیٹنگ لائن کو اچانک سے اوپر نیچے کر لینا یا کسی کو سکواڈ سے باہر کر دینا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم جانتے ہیں کہ ہم نے ابھی تک سیریز میں خاطر خواہ رنز نہیں بنائے ہیں۔ لیکن سیریز جیتنے کے لیے ہم نے اس کو باہر نہیں پھینکنا جو پچھلے کچھ برسوں میں ہمارے لیے کامیاب رہا ہے۔‘
میدان میں انگلش کھلاڑیوں کی مقابلہ کرنے کی صلاحیت میں کمی اور ایشز سیریز کے لیے تیار نہ ہونے کی وجہ سے تنقید ہو رہی ہے۔ میچ سے قبل تیاریوں کے حوالے سے سابق انگلش کھلاڑیوں نے کوچ میکولم کے دعوؤں پر بھی سوال اُٹھائے ہیں۔
کوچ میکولم نے کہا کہ وہ اپنی بہترین صلاحیتوں کو استعمال کر رہے ہیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
سیریز ہارنے کی صورت میں برینڈن میکولم نے بطور کوچ اپنی ملازمت کے ختم ہونے کے حوالے سے خدشات کو زیادہ توجہ نہیں دی۔ انہوں نے ایک اور شکست پر اُن کو عہدے سے ہٹائے جانے پر سوال پر کہا کہ ’مجھے علم نہیں، لیکن سچ کہوں تو مجھے اس سے کوئی مسئلہ نہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’میرا مطلب ہے کہ پروفیشل سپورٹ آسان نہیں۔ آپ کو اپنا کام اپنی بہترین صلاحیت استعمال کرتے ہوئے کرنا ہے۔ آپ جو کچھ کر رہے ہوں پورے عزم سے کریں۔ اس کے بعد جو ہوتا ہے، ہوتا رہے۔‘