Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فولادی پھیپھڑے پر زندہ رہنے والا70سالہ امریکی

 ڈلاس ..... یہاں حال ہی میں جاری ہونے والی ایک وڈیو نے سب کو حیران کردیا ہے کیونکہ یہ وڈیو ایک ایسے 70سالہ امریکی شخص کی ہے جولوہے سے بنے پھیپھڑے پر زندہ ہے اور اسی کے طفیل سانس لے رہا ہے۔ واضح ہو کہ ایک زمانہ تھا جب لوہے کے بنے یہ پھیپھڑے مختلف لوگوں اورافراد کی جانب سے استعمال ہورہے تھے مگر 1960 کے عشرے کے آخری دنوں میں اسکی تیاری بند کردی گئی تھی۔ تاہم اب بھی دنیا میں چند اور مریض اس کے طفیل اب بھی زندہ ہوسکتے ہیں۔ یہاں جس شخص کی وڈیو جاری ہوئی ہے وہ ڈلاس کا رہنے والا پال الیگزینڈر ہے۔ جس پر کسی زمانے میں پولیو کا انتہائی شدید حملہ ہوا تھا اور اسے سانس لینے کیلئے مصنوعی پھیپھڑے کی ضرورت پیش آئی تھی ۔ کہا جاتا ہے کہ 1952ءمیں جب اسکی عمر صرف 5سال تھی تو پولیو کے حملے سے دوچار ہوا تھا۔ واضح رہے کہ پولیو کی بیماری اس زمانے میں او راب بھی اتنی خراب ہے کہ لوگ زندگی بھر کیلئے معذور ہوکر رہ جاتے ہیں۔ امریکی خاتون مارتھا این پر بھی 5سال کی عمر میں پولیو کا حملہ ہوا تھا جس کے بعد وہ 60سال سے زائد عمر تک مفلوج زندگی گزارنے پر مجبور ہوگئی تھیں۔ اسے بھی لوہے کے بنے ہوئے پھیپھڑوںپر زندہ رکھا گیا تھا اور اس آہنی پھیپھڑے کو بنانے اور اسکی مرمت و دیکھ بھال کیلئے انجینیئروں او رکار مکینک کی خدمات حاصل کی گئی تھیں۔ طبی ریکارڈ کے مطابق امریکہ میں 1952ءمیں پولیو کی آفت وبائی شکل میں نازل ہوئی تھی تاہم 1979ءمیں پولیو کی ویکسین تیار ہوگئی تو اس پر قابو پانے میں نمایاں مدد ملی۔اب جبکہ ویکسین عام ہوگئی ہے جو لوگ لوہے کے بنے پھیپھڑوں پر زندگی گزار رہے ہیں وہ نئی ویکسین کیلئے خود کو آمادہ کرنے میں دشواریاں محسوس کرتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ جس طرح زندگی گزر رہی ہے وہی ٹھیک ہے۔
 

شیئر: