وزیر اعظم مودی نے حیدرآباد میٹروکا افتتاح کردیا
حیدرآباد۔۔۔۔۔۔۔۔ وزیراعظم نریندر مودی نے منگل کو حیدرآباد میں میٹرو ریل کا افتتاح کیا جس کا کافی طویل عرصہ سے انتظار کیا جارہا تھا۔اس سلسلہ میں ایک رنگارنگ تقریب میاں پور میں منعقد کی گئی۔اس طرح کل میٹروریل کا حیدرآباد کے شہریوں کا خواب شرمندہ تعبیر ہوگیا ہے۔وزیراعظم نے میٹرو خدمات کے رسمی طور پر افتتاح سے پہلے میٹرو ریل کا بروشر جاری کیا۔اس موقع پر میاںپور ریلوے اسٹیشن کو سجایاگیا تھا۔

اس افتتاح کے بعد وزیراعظم نے دونوں تلگو ریاستوں تلنگانہ اور اے پی کے مشترکہ گورنر ای ایس ایل نرسمہن،تلنگانہ کے وزیراعلیٰ کے چندرشیکھر رائو سمیت اعلیٰ افسروں کے ساتھ میٹرو ریل میں میاںپور تا بیگم پیٹ اور پھر واپسی کا سفر بھی کیا۔اس سفر کے موقع پر ان کو میٹرو ریل اور اس کی خصوصیات سے واقف کروایا گیا۔وزیراعظم نے نئے میاںپور ریلوے اسٹیشن کا بھی افتتاح کیا ۔انہوں نے بعدازاں ریاستی بی جے پی کے لیڈروں کے ایک جلسہ میں یاددہانی کروائی کہ نظام کی حکمرانی والی ریاست حیدرآباد کاہند یونین میں انضمام سردار پٹیل کی کوششوں سے ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مرکز ترقی کی کوشش میں تلنگانہ کی مدد کرے گا۔انہوں نے تلنگانہ کے کاز کیلئے قربانی دینے والے بی جے پی کے کارکنوں کو بھی خراج پیش کیا۔انہوں نے کہا کہ 4 دہائیوں سے پارٹی کے کارکنوں اور ان کے خاندانوں کی کوششوں سے بی جے پی کودنیا کی سب سے بڑی پارٹی بننے میں مدد ملی۔انہوں نے کہاکہ وہ گلوبل انٹرپرینرشپ سمٹ میں شرکت کیلئے شہر پہنچے جس سے روزگار کے مواقع پیداہونے میں مدد ملے گی۔انہوں نے تلگوزبان میں اپنی تقریر کا آغاز کیا اور کہا کہ وہ موتیوں کے شہر حیدرآباد میں آکر خوشی محسوس کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن پارٹیاں ان کی حکومت پر غیر بی جے پی والی حکومتوں سے تفریق برتنے کا مسلسل الزام عائد کرتی رہتی ہیں جو قطعی غلط ہے۔

مرکزی حکومت کو آپریٹیو فیڈرل ازم میں یقین رکھتی ہے اور وہ اسی اصول کے تحت پورے ملک کی ترقی کے وعدے کی پابند ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کارکنوں کو اس سلسلے میں تعاون سے کام لینا چاہیئے۔ آج پوری دنیا کی توجہ حیدرآباد پر ہے جہاں ایک بین لاقوامی کانفرنس کا انعقاد عمل میں آرہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حیدرآباد کے لوگوں نے جس طرح ان کا اور اس کانفرنس میں آنے والے لوگوں کا خیرمقدم کیا ہے اس سے وہ حیران ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی کو جنوبی ہند میں حکمرانی کا بہت کم موقع ملا ہے لیکن تلنگانہ میں بی جے پی کو جو مقبولیت ملی ہوئی ہے وہ کارکنوں کی محنت کا نتیجہ ہے۔