فوٹو شیئرنگ ایپ امیجر کی جانب سے یہ رپورٹ سامنے آئی ہیں کہ 2014 کے سکیورٹی بریچ میں کم از کم سترہ لاکھ صارفین کا ڈیٹا ہیکرز کے ہاتھ لگ گیا تھا۔ ہیکرز کے ہاتھ لگنے والی انفارمیشن میں صارفین کے ای میل ایڈریس اور پاسورڈ بھی شامل تھے۔ امیجر کے چیف آپریٹنگ آفیسر رائے سہگل کا کہنا تھا کہ امیجر صارفین کے نام ، ایڈریس اور فون نمبر حاصل نہیں کرتا اس لیے ہیکرز کے ہاتھ صرف ای میل ایڈریس اور پاسورڈ ہی لگ سکے۔ کمپنی اس معاملے سے متعلق مزید تحقیقات کر رہی ہے ۔واضح رہے کہ سائٹ نے 2016 میں اپنے سکیورٹی سسٹم کو بہتر کر دیا تھا۔