Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہندوجاگرن کا جوابی حملہ

    نئی دہلی۔۔۔۔۔۔۔ہندو شدت پسند تنظیم آر ایس ایس کی  ذیلی  تنظیم  ہندو  جاگرن منچ  نے  مبینہ لو جہاد کیخلاف  تحریک چلانے کی تیاری کرلی ہے۔  منچ  نے اس تحریک کا آغاز ملک کی سب سے بڑی ریاست  اتر پردیش  سے کرنے کا اعلان کردیا ہے  جس کے تحت  2100  مسلم لڑکیوں سے  ہندو نوجوانوں کی شادی کرنے کا ہدف  مقرر کیا گیا ہے۔  منچ نے اعلان کیا ہے کہ  آئندہ6 ماہ کے اندر  یوپی میں  ہندو لڑکے کم ازکم 2100 مسلم لڑکیوں کو ہندو گھرانوں کی بہو بنالیں گے۔  ہندو جاگرن منچ کی  یوپی یونٹ  کے ریاستی صدر  اجو  چوہان نے  اپنے  میڈیا بیان  میں  بدھ کو اس بات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ  اب لو جہاد کا  منہ توڑ جواب دینے کا وقت آگیا ہے۔  اب انہیں  انہی کے انداز میں جواب دیا جائیگا۔  چوہان نے کہا کہ  ہم یوپی کے سارے اضلاع  میں منچ کی شاخوں کو  اس کام کو پایۂ تکمیل تک پہنچانے کیلئے  ہدف  دیں گے۔  پوری ریاست میں 6 ماہ کے اندر کم ازکم 2100  مسلم لڑکیوں کو بہو بناکر ہندو گھرانوں میں لانا  لازمی قرار دیا جائے گا۔  انہوں نے کہا کہ یہ ہدف زیادہ بڑا نہیں   اسلئے آرام سے پورا ہوجائیگا۔  چوہان نے مزید کہا کہ  ہمارے رابطے میں تقریباً  ڈیڑھ سو ہندو لڑکے ایسے ہیں جن سے مسلم لڑکیوں کی دوستی ہے۔  ہندو لڑکے شادی کرنا چاہتے ہیں لیکن  جھگڑے فساد کے ڈر کی وجہ سے  وہ ہمت نہیں کر پا رہے ۔  ہم سب سے پہلے  ان ہندو لڑکوں کی شادیاں کرائیں گے۔ انہیں  پورا تحفظ بھی فراہم کیا جائیگا  اسکے بعد  ہم سبھی ہندوؤں  سے گھر گھر جاکر اپیل کریں گے کہ وہ  مستقبل میں  مسلم لڑکیوں کو  بہو بناکر لائیں۔ 

شیئر: