Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عہد قدیم کے’’ برف زاد‘‘ حقیقتاً ریچھ تھے، نئی تحقیق

لندن.... برفیلے علاقوں میں شکاریوں کی مدد کیلئے ایک عرصے سے تربیت یافتہ کتے استعمال کئے جاتے رہے ہیں جنہیں یٹی کا نام دیا جاتا رہا ہے تاہم یہ بات اب تک ایک معمہ بنی ہوئی تھی کہ آخر یہ چھوٹے چھوٹے شکاری کتے برف پوش علاقوں میں کس طرح شکاری کی مدد کرتے ہیں یا شکار کو تلاش کرتے ہیں۔ اب سائنسدانوں نے بتایا ہے کہ ہمالیائی پہاڑی سلسلے میں ایسے جانور صدیوں سے دیکھے جاتے رہے ہیں اور نیپال اور تبت کے علاقے میں عام طور پرموجود تھے۔ عرصہ دراز کے بعد یٹی کا جو مکمل ڈھانچہ سائنسدانوں کے ہاتھ لگا ہے اسکی ڈی این اے رپورٹ سامنے آئی ہے او ریٹی کے بارے میں بہت ساری ایسی باتیں معلوم ہورہی ہیں جن سے دنیا اب تک ناواقف تھی۔ ماہرین نے نتیجہ اخذ کرنے کیلئے دریافت ہونے والے یٹی کی ہڈیوں کے علاوہ انکی کھالوں اور بالوں پسلیوں کے نچلے حصے کا تجزیہ کیا مگر تازہ ترین ڈی این اے رپورٹ یہ ہے کہ جو ڈھانچے برآمد ہوئے اور جنکا تجزیہ کیا گیا وہ حقیقت میں ان پراسرار یٹی نامی جانوروں کے نہیں بلکہ برفانی ریچھو ںکے ہیں۔

شیئر: