Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی سی بی بمقابلہ بی سی سی آئی ، سیریز نہ کھیلنے کا تنازع

 
لاہور:پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کو ایک خط بھیجا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ ہندوستانی بورڈ کی جانب سے پاکستان کے ساتھ طے شدہ کرکٹ سیریز نہ کھیلنے کے معاملے کی جانچ پڑتال کونسل کی تنازعات کمیٹی کے سپردکرے۔پی سی بی کا خط آئی سی سی کو مل گیا ہے جس پر اتوار سے غور شروع ہوگا۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے ترجمان نے کہا کہ بورڈ کا موقف ہے کہ انڈین کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے اس کے ساتھ یہ طے کیا تھا کہ دونوں ٹیمیں 2015 سے 2023 تک کے عرصے میں8 سیریز کھیلیں گی لیکن بی سی سی آئی نے اس معاہدے کی پاسداری نہیں کی جس کی وجہ سے پاکستان کرکٹ بورڈ کو447 کروڑ روپے کا نقصان ہوچکاہے، اس لئے ہندوستانی کرکٹ بورڈ اس نقصان کی تلافی کرے۔ ہندوستانی کرکٹ بورڈ اس بارے میں ہمیشہ یہ کہتا آیا ہے کہ اسے اپنی حکومت کی جانب سے پاکستان کے ساتھ دو طرفہ سیریز کھیلنے کی اجاز ت نہیں ملتی تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ کا موقف یہ ہے کہ اس نے بی سی سی آئی کے ساتھ جو معاہدہ کیا ہے اس میں کہیں بھی حکومتی اجازت کا ذکر موجود نہیں جبکہ ہندوستانی بورڈ نے بھی اس حوالے سے کرکٹ بورڈ کو اب تک کوئی دستاویزی ثبوت پیش نہیں کیا۔
مزید پڑھیں:ہندوستانی کرکٹ بورڈ کےخلاف پی سی بی کی برطانوی فرم سے بات چیت
پاکستان کرکٹ بورڈ نے آئی سی سی کی تنازعات سے متعلق کمیٹی کے سامنے اس معاملے کو اٹھانے کے لیے تمام قانونی تیاریاں مکمل کررکھی ہیں۔ اس سلسلے میں پی سی بی نے برطانوی لیگل فرم سے بھی مشاورت کی ہے اور اس کیس کی پیروی کیلئے خاصی بڑی رقم بھی مختص کی گئی ہے۔ادھرپاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو ڈس پیوٹ ریزولیوشن پینل کے قیام کے لیے بھیجا جانے والا خط آئی سی سی کو موصول ہوگیا ہے۔ پی سی بی کے اس نوٹس پر دبئی میں اتوار سے کام شروع ہوگا۔مائیکل بیلوف کی سربراہی میں قائم یہ تنازعات کمیٹی فریقین کو ایک ہفتے کے اندر معاملے کو باہمی طور پر حل کرنے کے لئے کہے گی ، بصورت دیگر ایک ہفتے کے بعد تین رکنی پینل تشکیل دیا جائے گا ، پاکستان اور ہند کمیٹی میں سے ایک، ایک رکن کا انتخاب کریں گے جبکہ مائیکل بیلوف یہ فیصلہ بھی کریں گے کہ وہ خود اس پینل کے چیئرمین ہوں یا کسی اور کو نامزد کریں۔آئی سی سی پاک ہند کرکٹ سیریز نہ ہونے پر 3رکنی پینل بنانے کا پابند ہے جو دبئی یا برطانیہ میں سماعت کرے گا جبکہ ڈسپیوٹ پینل برطانوی قوانین کے مطابق کام کرے گا۔
 
 

شیئر: