Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لاپتہ بچے کی سائیکل پر تلاش،1500کلو میٹرفاصلہ طے کیا

آگرہ .... 11سالہ معذور بیٹے کے لاپتہ ہونے کے بعد سے 48سالہ باپ اسے نگر نگر ڈھونڈتا پھر رہا ہے۔ اس کے پاس صرف ایک بائیسکل ہے۔ گزشتہ 5ماہ میں اس نے اس طرح 1500کلو میٹر کے علاقے میں اپنے بیٹے کو ڈھونڈنے کیلئے کوشش کی ہے ۔ وہ دہلی سے کانپور اور ہریانہ میں ریواڑی تک سائیکل پر گیا تاہم اب تک اسکے بیٹے کا پتہ نہیں چل سکا۔ 48سالہ ستیش چند نے کہا کہ لوگوں کو اسکا احساس ہی نہیں کہ میں کتناغمزدہ ہوں۔ میر ا واحد بیٹا گھر سے لاپتہ ہے۔ اس نے بتایا کہ میں ہتراس ضلع کے گاﺅں گواری کپور کا رہنے والا ہوں ۔ میرا بیٹا اسکول جانے کیلئے گھر سے نکلا ۔ یہ اسکول تقریباً ایک کلو میٹر دور تھا۔ جب وہ شام کو نہیں آیا تو میں نے اس کے دوستوں سے معلومات کیں۔ کسی نے بتایا کہ اس نے سانسی کے ریلوے اسٹیشن کے قریب دیکھا ہے۔ بھاگا بھاگا وہاں پہنچا مگر وہ کہیں نہیں ملا۔ میں اس کے بعد 4دن تک مسلسل تلاش کرتا رہا۔ آخر کار28جون کو اسٹیشن پہنچا۔ پولیس والو ںنے میری ایف آئی آر درج کرنے سے انکار کردیا۔ بار بار درخواست کے بعدانہوں نے میری تحریری درخواست پر مہر لگادی او رمجھے جانے کو کہہ دیا۔ میں اب مزید انتظار نہیں کرسکتا تھا۔ اس لئے میں نے اپنی بائیسکل پر گاﺅں گاﺅں شہر شہر تلاش کا فیصلہ کیا۔ ہر شخص سے اپنے بیٹے کے بارے میں پوچھتا رہا۔ میرے پاس نہ تو کوئی وسیلہ ہے ۔ میرا تو کوئی اثر و رسوخ نہیں۔بہت تھوڑی رقم رہ گئی ہے۔کون میری مدد کریگا؟ چند اب تک ناکام رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں سیکڑوں گاﺅں جاکر لوگوں سے پوچھتا رہا ہوں۔ ہزاروں لوگوں کو میں نے اپنے بیٹے کی تصویر دکھائی۔ اس ہفتے میں اعتماد پور گیا تھا۔ کچھ لوگوں نے آگرہ میں قائم بچوں کے حقوق کے ادارے جانے کو کہا میں وہاں گیا۔ میں وہا گیاجس پر ادارے کے حکام نے معاملہ یوپی پولیس کے علم میں لائے۔ اب پولیس والے بچے کو ڈھونڈ رہے ہیں۔
 
 

شیئر: