Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران پاکستان میں شیعہ سنی فساد نہیں پھیلا سکتا، علامہ اشرفی

  پاکستانی فوج اور علماء ایرانی سازشوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں،اردو نیوز سے پاکستان علماءکونسل کے سربراہ کی گفتگو
لاہور(یوسف بلوچ) پاکستان علماءکونسل کے سربراہ علامہ حافظ طاہر محمود اشرفی نے واضح کیا ہے کہ ایران ولایت فقہی کا نظریہ برآمد کررہا ہے۔ اس کے پرچار میں لگا ہوا ہے۔ پاکستان میں شیعہ سنی فساد نہیں پھیلا سکتا۔ سعودی عرب اور پاکستان کے تعلقات دینی بنیادوں پر ہیں ۔ دونوں ایک دوسرے کے دکھ سکھ کے ساتھی ہیں۔ وہ اردو نیوز سے گفتگو کررہے تھے۔ علامہ اشرفی نے کہا کہ دنیا کے بیشتر ممالک کے باہمی تعلقات، ہمسائیگی ، سیاسی ، اقتصادی اور ثقافتی بنیادوں پر قائم ہیں ۔ مملکت کے ساتھ ہمارا تعلق اسلامی عقائد اور دین کی انمول لڑی سے جڑا ہوا ہے۔ حرمین شریفین کی سرزمین اور ارض القرآن والسنہ ہونے کے ناتے مملکت کے ساتھ پاکستان کے تعلقات منفرد حیثیت کے مالک ہیں۔ ایران سے متعلق ایک سوال کے جواب میں علامہ اشرفی نے کہا کہ ایرانی انقلاب دنیا بھر میں دہشت گردی کا ایک اہم سبب ہے۔ خمینی نے ایران میں انقلاب برپا کرکے کئی مسلم ملکوں میں اپنے نظریئے کو تھوپنے، ولایت فقہی کا نظریہ رائج کرنے اور مختلف ممالک کے امور میں مداخلت کرکے امن وامان برباد کردیا۔ عراق ، یمن ، شام اور بحرین میں ایران کی مداخلتیں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ ایرانی سعودی عرب کے امن وامان کے در پے ہیں ۔ اپنے ایجنڈے کو نافذ کرنے کیلئے قطر کو استعمال کررہے ہیں ۔ لبنان میں حزب اللہ کے ذریعے پورے ملک کے نظام کو درہم برہم کئے ہوئے ہیں۔ علامہ اشرفی نے کہا کہ ایران کے برعکس سعودی عرب کی پالیسی میانہ روی و اعتدال پسندی کی ہے۔ یہی اسلام کا حقیقی پیغام ہے۔ ایران کو اپنے سوچ ، اپنا طریقہ بدلنا ہوگا ۔ مداخلت کی پالیسی ترک کرنا ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی پاکستانی اپنے ملک میں ایران کی مداخلت برداشت نہیں کرے گا۔ ایران نے کئی بار مداخلت کی کوشش کی تاہم پاکستانی علماءاور سرکاری اداروں نے ایرانی سازشوں کو ناکام بنا دیا۔ پاکستان میں ایرانی لابی طاقتور نہیں ہے ، اس کی کوئی جماعتی طاقت بھی نہیں ہے ، کوئی فوجی گروپ بھی اس کے ساتھ نہیں ہے وہ عراق، شام ، لبنان اور یمن کے برعکس پاکستان میں شیعہ اور سنیوں کے درمیان فرقہ وارانہ فتنے کی آگ نہیں بھڑکا سکتا۔ پاکستانی فوج اور سرکاری ادارے اس کی سازشوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ پاکستانی علماءبھی اس کی گھات میں لگے ہوئے ہیں۔ 
 

شیئر: