Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت بنانے کا فیصلہ عالم اسلام کو قبول نہیں ، حقوق انسانی تنظیم

 ریاض.... سعودی عرب میں حقوق انسان تنظیم نے القدس کو اسرائیلی دارالحکومت بنانے پر امریکی صدر کے بیان پر شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام فلسطینی عوام کے حقوق پر ڈاکہ ہے ۔ تنظیم کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس اقدام سے عالم عرب اور مسلم دنیا میں شدید بے چینی پھیلے گی جس سے قضیہ فلسطین براہ راست متاثر ہو گا ۔ بیان میں اس امر کی بھی یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ امریکی صدر کی جانب سے جاری ہونے والے بیان سے عالم اسلام کے جذبات مجروح ہوئے ہیں ۔ القدس کو اسرائیلی حکومت کا دارالحکومت بنانے کا فیصلہ بین الاقوامی قراردادوں کی بھی صریح خلاف ورزی ہے ۔حقوق انسانی تنظیم کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ القدس کے حوالے سے امریکی صدر کا موقف بین الاقوامی قرار داد جس میں فلسطینی عوام کی حمایت کرتے ہوئے واضح طور پر کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے 1967 میں القدس پر کئے جانے والے قبضے کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم نہیں کیا گیا ۔ اس حوالے سے اسرائیل کو یہ اختیار نہیں کہ وہ القدس کے بارے میں بین الاقوامی قوانین میں ترمیم کرکے اسے اپنی حکومت کا حصہ قرار دے ۔ القدس پر اسرائیلی قبضے کے بعد یہ متنازعہ علاقہ ہے اس بارے میں اقوام متحدہ کی واضح قرارداد موجود ہے ۔ مملکت کی حقوق انسانی تنظیم نے عرب لیگ اور اسلامی ممالک کے علاوہ مسلمانوں سے ہمدردی رکھنے والے ممالک کو پیغام دیا ہے کہ وہ اس مسئلہ میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں اور ٹرمپ انتظامیہ کو مجبور کر یں کہ وہ اپنا یہ فیصلہ واپس لے جس نے اسلامی دنیا میں شدید بے چینی ہی پیدا نہیں کی بلکہ فلسطینی عوام کو انکے حق سے بھی محروم کیا ہے جس کے بارے میں بین الاقوامی واضح قوانین موجود ہیں ۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو چاہئے کہ وہ1949 جنیوا کی قرار داد پر عمل کرے اور اقوام متحدہ کی امن کمیٹی کی قرارداد 465 جو کہ 1980 میں منظور کی گئی تھی جس میں واضح طور پر کہا گیا تھا کہ اسرائیل نے فلسطین پر ناجائز قبضہ کیا ہے جسے کسی طرح بھی قانونی سند حاصل نہیں ۔ اس حوالے سے قرار داد میں مزید کہا گیا تھا کہ اسرائیل کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ مقبوضہ علاقے میں اپنی مرضی سے جغرافیائی تبدیلی کرے ۔ حقوق انسانی تنظیم کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیلی ناجائز قبضہ انسانی حقوق کی صریح خلا ف ورزی ہے جسے روکنے کے لئے عالم اسلام اور عرب ممالک اپنا بھرپور کردار ادا کرتے ہوئے سفارتی اور قانونی دباﺅ بڑھائیں اور فلسطینی عوام کی بھر پور حمایت کریں تاکہ مسلمانوں کے قبلہ اول کے خلاف کی جانے والی سازش کو ناکام بنایا جاسکے ۔ واضح رہے امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے القدس کو اسرائیلی دارالحکومت بنانے اور وہاں امریکی سفارتخانہ منتقل کئے جانے کے بیان پر دنیا بھر خاص کر مسلمانوں میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے ۔ سعودی عرب کی جانب سے اعلی قیادت نے بھی اس بارے میں مذمت جاری کی جبکہ اسلامی کانفرنس تنظیم کی جانب سے بھی اس فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے غیرقانونی فیصلہ قرار دیا گیا ۔ دنیا بھر کے مسلمانوں میں اس حوالے سے شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے ۔ 

شیئر: