Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مالیاتی و سرکاری خدمات اور مخصوص دوائیں ویلیو ایڈڈ ٹیکس میں شامل نہیں

 ابہا.... محکمہ زکوٰة و آمدنی نے واضح کیا ہے کہ مالیاتی و سرکاری خدمات ، مخصوص دوائیں اور طبی سازو سامان ویلیو ایڈڈ ٹیکس میں شامل نہیں۔ محکمہ نے جنوری2018ءسے نافذ ہونے والے ویلیو ایڈڈ ٹیکس کے زمرے میں شامل اور خارج اشیاءاور خدمات کی فہرست جاری کردی۔ محکمہ زکوٰة و آمدنی نے توجہ دلائی ہے کہ پلاٹ کے مالک یا اس کے قریبی رشتہ دار کے زیر استعمال نجی رہائش کی جائداد فروخت کرنے ، رہائش کو کرائے پر اٹھانے ، اسکولوں کے طلبہ کو رہائش کرائے پر دینا ، سرکاری تعلیم ، طبی نگہداشت ، سرکاری صحت مراکز میں طبی سہولتیں زیرو فیصد کے تحت ریکارڈ دوائیں، مقررہ نرخ والے وٹامنز اور زیرو فیصد کے تحت آنے والے آلات و مشینیں ویلیو ایڈڈ ٹیکس سے خارج ہیں۔ علاوہ ازیں سرمایہ کاری کیلئے سونے،چاندی اور پلاٹینم درآمد کرنے پر ایسی صورت میں ویلیو ایڈڈ ٹیکس نہیں لگایا جائے گا اگر ان کی عمدگی کا معیار 99 فیصد سے کم نہیں ہوگا۔ محکمہ نے مزید بتایا کہ مالیاتی خدمات ، کرنٹ اکاﺅنٹ اور بچت اکاﺅنٹ چلانے پر بھی کوئی ٹیکس نہیں لیا جائے گا۔ انشورنس خدمات اور ری لائف انشورنس پر کوئی ٹیکس نہیں۔ اسی طرح کریڈٹ کارڈ سمیت قرضے کی کسی بھی شکل پر کوئی ٹیکس نہیں لیا جائیگا۔ کرنسی نوٹ اور قرضے کے بانڈز کے اجراء یا منتقلی پر بھی ٹیکس نہیں۔ سرکاری خدمات بھی ویلیو ایڈڈ ٹیکس میں شامل نہیں۔ جی سی سی ممالک کو سامان برآمد کرنے ، جی سی سی ممالک میں غیر مقیم افراد کیلئے درآمدی خدمات ، کفیل کے ماتحت ملازمین کی تنخواہیں اور مشترکہ ٹیکس گروپ کے ارکان کے درمیان ہونے والے درآمدی معاملات پر بھی ٹیکس نہیں۔ وزارت صحت کا کہناہے کہ دوائیں، علاج اور معذوروں کے آلات ٹیکس سے آزاد ہونگے۔تفصیلات کے مطابق ویلیو ایڈڈ ٹیکس 5فیصد ہوگا۔ اس میں لوکل ٹرانسپورٹ، جی سی سی ممالک سمیت بین الاقوامی نقل و حمل، سعودی عرب سے مسافروں اور سامان کی منتقلی کی خدمات، گاڑی ، جہاز اور طیارے، فاضل پرزے،اصلاح و مرمت کی خدمات، نقل و حمل کے وسائل کی اصلاح و مرمت ، تجارتی پلاٹ کی فروخت و کرایہ، رہائشی پلاٹ کا سودا، مالک یا متعلقہ رشتہ دار کی جانب سے استعمال کئے جانے والے رہائشی پلاٹ کا سودا، ہوٹلوں، فرنشڈ اپارٹمنٹس اور استراحات کو کرائے پر اٹھانے، مکان کرائے پر دینے،طلباءاور اسکول کے بچوں کےلئے رہائشی مرکز کرائے پر ویلیو ایڈڈ ٹیکس لیا جائیگا۔محکمے نے ایسی اشیاءاور خدمات کی فہرست بھی جاری کی ہے جن پر ویلیو ایڈڈ ٹیکس نہیں لیا جائیگا۔

شیئر: