Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بہن بھائیوں کیلئے قربانی دینے والا میرا عظیم دوست

گھروالوں کیلئے باہر جانا چاہتا تھا ،شرط کے طور پر گونگی لڑکی سے شادی کرلی،بہنوں کی شادیاں ہوگئیں ،بھائی سنور گئے مگر میرا دوست قربان ہوگیا

* * راناقمرعمران* *
تحصیل گوجرانوالہ ،ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ،پنجاب
    یہ کہانی میرے ایک نہایت اچھے دوست کی ہے جو میر اہمسایہ بھی تھا  ۔ہم دونوں  کے گھرانوں میں بھی اچھے تعلقات تھے اوردونوں گھروں میں سوائے دیوار کے کوئی فرق نہیں تھا ۔
    میں دوست کا فرضی نام لکھ رہا ہوں کیونکہ ہوسکتا ہے وہ اپنی شناخت ظاہر کرنا نہ چاہے۔وہ 8 بہن بھائی  تھے۔جن میں5 بہنیں اور  راشد سمیت3 بھائی تھے ۔ راشد سب سے بڑا بھائی تھا اس لئے اس پر گھر کی ذمہ داری بھی بہت زیادہ تھی۔بہنیں بڑی ہوگئیں اور ان کی شادی کرنے کا وقت آگیامگر گھرکے مالی حالا ت اتنے اچھے نہیں تھے کہ کسی بھی بہن کی اچھی جگہ شادی کی جاسکے۔ جو بھی رشتے آتے وہ گھر کی حالت دیکھ کر واپس چلے جاتے۔ راشد گھر کی حالت پر بہت کڑھتا تھا پھر کسی نے اسے بیرون جاکر اپنی قسمت آزمانے کا مشورہ دیا تاہم اس کیلئے کچھ تو پیسے درکارتھے جو راشد کے پاس بالکل نہیں تھے۔
     راشد کے کچھ رشتے دار  بیرون ملک کام کرتے تھے    اس نے ایک رشتے دار سے  ویزے کیلئے  با ت کی اور وعدہ کیا کہ وہ آہستہ آہستہ رقم اتار دے گا۔ مگر اس رشتے دار نے راشد کی مجبوری سے فائدہ اٹھانے کا فیصلہ کرلیا اس   نے یقین دہانی کرائی کہ ویزہ بھیج دونگا  اور پیسے بھی نہیں لوں گا ۔راشد یہ سن کر بہت خوش ہوا کہ بغیر پیسوں کے کام ہوجائے تاہم اس رشتے دار نے ایک شرط عائد کردی کہ میری  ایک بہن ہے جو گونگی ہے تمہیں اس سے شادی کرنی ہوگی۔راشد کیلئے یہ بہت ہی مشکل فیصلہ تھا ۔اس نے سوچنے کیلئے کچھ وقت مانگا۔راشد کے دل اور دماغ  میں جنگ شروع ہوگئی۔ایک طرف دل تھا جو یہ کہتا تھا کہ ایک گونگی لڑکی سے شادی کرکے کیا کروگے؟ جب وہ تمہارے دل کی بات ہی نہیں کرپائے گی،پوری زندگی کٹھن ہوجائے گی دوسری طرف دماغ تھا جو کہتا تھا کہ یہی موقع ہے اگر تم قربانی دے دو تو پورا گھر سنور جائے گا،بہنوں کی اچھی جگہ شادی ہوجائے گی اور بھائیوں کا بھی مستقبل بن جائے گا۔
     وہ نہ چاہتے ہوئے بھی  راضی ہوگیا ا س نے اپنے آپ کو سمجھایا کہ اس طرح کرنے سے بہنوں کی شادیا ں ہوجائیں گی ۔گھر میں خوشیاں آجائیںگی ۔  اس نے شادی کیلئے حامی بھرلی اور چند ہی روز میں اس گونگی لڑکی سے ا س کا نکاح ہوگیا پھر حسب وعدہ ا س کا ویزا آگیا اوروہ  بیرون چلا گیا۔  راشد الیکٹریشن تھا۔ اسے بیرون ملک بھی الیکٹریشن کا کام مل گیا۔کچھ ہی دنوں بعد اس کی بیوی بھی اس کے پاس آگئی  ۔ راشد اپنی تمنائوں اور جذبات کی قربانی دے کر دن رات کام کرتا رہا اورگھر پیسے بھیجتارہا۔ راشد کے گھر کے حالات تبدیل ہونے لگے اور بہنوں کی شادیاں طے ہوگئیں۔ گھر والوں نے اصرار کیا کہ بہنوں کی شادی میں شریک ہو مگر راشد نے  جواب دیا کہ  میرا آنا ضروری نہیں بہن کی رخصتی ضروری ہے  جو پیسے آنے جانے پر خرچ ہو ںگے  وہ شادی پر کام آجائیں گے۔ شادی  میں انتظامات اچھی طرح کرنا  کوئی کمی نہیں رہنی چاہیے ۔
    ایک دن اس کو اپنے کفیل کا کام مل گیا جو ڈیڑھ سے دوماہ کا تھا اس نے سوچا کفیل کا کام مکمل کرنے کے  بعدچھٹی پر گھر جائے گا او ر چھوٹی بہن کی شادی کرکے آئے گامگر خدا کو شاید کچھ اورہی منظور تھا۔کفیل کا کام  جلدی مکمل کرنے کیلئے اس نے باہر سے  ایک مزدور  لے لیا۔ایک دن وہ کسی کام کی وجہ سے  شام کو جلدی چلاگیااور مزدور سے کہا کام مکمل کرکے چلے جانا اور صبح جلدی آجانا۔جب راشد  صبح آیا تو معلوم ہوا کفیل کی بلڈنگ سے تاروں کے4 کوائل چوری ہوگئے  ہیںجو بہت  مہنگے  تھے۔  چورکا معلوم نہیں ہوسکا  اور سزا کے طورپر کفیل نے میرے دوست کے سفر پر  پابندی لگا دی جس کے باعث  وہ  12سال تک گھر نہیں جاسکا۔ اسی  عرصے میں اس کے بھائی کا بھی  انتقال ہوگیا۔والدین بھی افسردگی اورپریشانی میں زندگی گزارتے رہے۔راشد خاموشی سے کام کرتا رہا اور گھر والوں کو اپنے اوپر گزرنے والی کسی تکلیف سے آگاہ نہیں کیا ۔ نہایت اہم بات یہ ہے کہ اس کے گھروالوں کو یہ نہیں معلوم تھا کہ اس نے ان کے خاطر ایک گونگی لڑکی سے شادی کرلی ہے ۔ راشد نے   ساری قربانی  گھر والوں کیلئے  دی تھی۔10،12سال ہوگئے شادی کو اس کے ہاں اولاد بھی نہیں ہے۔   میں پاکستان گیا  تو اس کی ماں سے ملا ۔ما ں نے بہت اصرار کیا کہ اس کے بیٹے سے ضرور ملوں   اس سے ملنے کے بعد  مجھے ساری حقیقت کا علم ہوا۔ راشد نے اپنی داستان سنائی تو جہاں مجھے اپنے دوست پر فخر ہو ا وہیں میرے آنسوبھی نکل آئے کہ اتنی خاموشی سے اس نے کتنی بڑی قربانی دے دی۔
    میں بس اتنا کہوں گا کہ بیرون ملک مقیم اپنے پیاروں کی قربانی کو پہچانیں اور ان کی قدر کریں۔
محترم قارئین !
    اردونیوز ویب سائٹ پر بیرون ملک مقیم پاکستانی،ہندوستانی اور بنگلہ دیشیوں کی کہانیوں کا سلسلہ شروع کیاگیا ہے۔اس کا مقصد بیرون ملک جاکر بسنے والے ہم وطنوں کے مسائل کے ساتھ ان کی اپنے ملک اور خاندان کیلئے قربانیوں کو اجاگر کرنا ہے۔،آپ اپنے تجربات ،حقائق،واقعات اور احساسات ہمیں بتائیں ،ہم دنیا کو بتائیں گے،ہم بتائیں گے کہ آپ نے کتنی قربانی دی ہے ۔اگر آپ یہ چاہتے ہیںکہ آپ کا نام شائع نہ ہو تو ہم نام تبدیل کردینگے،مگر آپ کی کہانی سچی ہونے چا ہیے۔ہمیں اپنے پیغامات بھیجیں ۔۔اگر آپ کو اردو کمپوزنگ آتی ہے جس کے لئے ایم ایس ورڈ اور ان پیج سوفٹ ویئر پر کام کیاجاسکتا ہے کمپوز کرکے بھیجیں ،یا پھر ہاتھ سے لکھے کاغذ کو اسکین کرکے ہمیں اس دیئے گئے ای میل پر بھیج دیں جبکہ اگر آپ چاہیں تو ہم آپ سے بذریعہ اسکائپ ،فیس بک (ویڈیو)،ایمو یا لائن پر بھی انٹرویو کرسکتے ہیں۔۔
ہم سے فون نمبر 00923212699629
پر بھی رابطہ کیاجاسکتا ہے۔آپ کی کہانی اردو نیوز کیلئے باعث افتخار ہوگی۔۔
    ای میل:[email protected]

 

شیئر: