اسلام آباد...پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ دفاع اور خارجہ کی پالیسیاں بنائے ہم اس پر عمل کرینگے ۔ٹی وی پر تبصرہ کر نیوالے ریٹائرڈ افسران ہمارے ترجمان نہیں۔ فوج آئین کے مطابق اپنا کردار ادا کر رہی ہے اور کرےگی۔خطے کی جیو اسٹریٹجک صورتحال پر گہری نظر ہے۔ افغانستان میں ہونے والی تبدیلیوں کو نظر انداز نہیں کر سکتے۔ پاکستان کو لاحق تمام خطرات کا مل کر مقابلہ کریں گے ۔ آرمی چیف نے قومی سلامتی اور اپنے بیرون ملک دوروں سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ بریفنگ کے بعد سوال و جواب کا سیشن بھی ہوا ۔ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق سینیٹ کمیٹی کے اجلاس کے دوران دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی حکمت عملی پر بریفنگ دی گئی۔ ڈی جی ایم او نے سیکیورٹی سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ترجمان کے مطابق تمام ارکان سوال نہیں کرسکے تاہم کچھ ارکان کے سوالات تھے جن پر آرمی چیف نے جواب دے کر تحفظات دور کر دئیے۔ ترجمان نے کہا کہ ارکان سینیٹ سیکیورٹی صورت حال پر زیادہ باخبر تھے ۔پاک فوج کے کردار کی تعریف کی گئی اور اتفاق کیا گیا کہ پاکستان کو لاحق تمام خطرات کا مل کر مقابلہ کریں گے۔جب ہم سب متحد ہیں تو کوئی شکست نہیں دے سکتا ۔