Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ماونٹ ایورسٹ اکیلے سر کرنے پر پابندی

کھٹمنڈو:حکومت نیپال نے کوہ پیمائی میں حادثات کو کم کرنے کےلئے ماونٹ ایورسٹ سمیت دیگر چوٹیوں پر کوہ پیماوں کے اکیلے جانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔نیپال کی جانب سے نئے قواعد کے تحت معذور اور نابینا کوہ پیماوں کو بھی پہاڑ سر کرنے کی اجازت نہیں ہو گی جب تک کہ ان کے پاس میڈیکل سرٹیفکیٹ نہیں ہو گا۔محکمہ سیاحت کے ایک اہلکار نے کہا کہ قواعد میں تبدیلی کوہ پیمائی کو محفوظ بنانے اور اموات میں کمی کےلئے کی گئی ہے۔ 2017ءسب سے زیادہ کوہ پیماووں نے ماونٹ ایورسٹ کو سر کرنے کی کوشش کی ہے۔نیپال کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 2017ءمیں کوہ پیمائی میں ہونے والی اموات کی تعداد 6 ہے۔ اس میں 85 سالہ بہادر شیرچن بھی شامل ہیں جس نے ماونٹ ایورسٹ سر کرنے والے ضعیف ترین شخص کا اعزاز دوبارہ اپنے نام کرنے کی کی کوشش کی تھی۔ماونٹ ایورسٹ کے قریب ہی واقع ایک پہاڑ کو سر کرنے کی کوشش میں سوئس کوہ پیما جسے سوئس مشین کا نام دیا گیا تھا اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھاتھا وہ اکیلا پہاڑ سر کرنے کی کوشش میں تھا۔نیپال کی جانب سے نئے قواعد میں کہا گیا ہے کہ غیر ملکی کوہ پیما کےلئے ضروری ہے کہ وہ مقامی گائیڈ حاصل کرے۔ حکام کا کہنا ہے کہ امید ہے کہ اس نئے قانون سے شرپا کےلئے روزگار میں اضافہ ہو گا۔ معذور اور نابینا کوہ پیماوں پر پابندی پر تنقید بھی کی جا رہی ہے۔ کوہ پیما ہری بدھا نے جس کی ٹانگیں افغانستان میں تعیناتی کے دوران ضائع ہو گئی تھیں نئے قواعد کو ناانصافی اور امتیازی قرار دیا اور کہا کہ میں ایورسٹ ضرور سر کروں گا۔ تاہم 1920ءسے اب تک ایورسٹ سر کرنے کی کوشش میں 200 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر ہلاکتیں 1980 کے بعد ہوئی ہیں۔ہمالیہ ڈیٹا بیس نے 2015 ءمیں جو اعداد و شمارجمع کئے ان کے مطابق 29 فیصد برفانی تودوں کے باعث جبکہ 23 فیصد پہاڑ سے گرنے کے باعث ہلاک ہوئے۔

شیئر: