Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انور جلال پوری بہترین شاعر اور لاجواب انسان تھے

لکھنؤ۔۔۔۔۔ بھگوت گیتا کا اردو میں ترجمہ کرنیوالے مشہور شاعر انور جلال پور ی ، جن کاانتقال لکھنؤ میں کنگ جارج میڈیکل کالج  میںہواآج انہیں امبیڈکر نگر کے جلال پور میں سپرد خاک کردیا گیا۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ 3بیٹے ہیں۔ کچھ عرصہ قبل ان کی بیٹی کا انگلینڈ میں انتقال ہوجانے سے وہ بے حد مغمو م تھے۔انور جلال پوری کے انتقال سے ادبی دنیا میں صف ماتم بچھ گئی۔ انہوں نے رابندر ناتھ ٹیگور کی ’’گیتانجلی ‘‘ اور عمر خیام کی ’’رباعیات‘‘کا بھی اردو میں ترجمہ کیا۔انور جلال پوری کا کہنا تھا کہ یہ ترجمہ اردو اور ہندی کے قارئین کو ذہن میں رکھتے ہوئے کیا۔ اردو کے مشہور شاعرو ادیب شارب ردولوی نے کہا کہ انور جلال پوری بہترین شاعر اور ناظم ِمشاعرہ  کے علاوہ ایک لاجواب انسان تھے۔ انکا جانا اردو کے ساتھ ساتھ عالم انسانی کا بھی نقصان ہے ۔ شارب نے بتایا کہ انور جلال پوری کوانگریزی، اردو، فارسی اور ہندی زبانوں پر عبور حاصل تھا۔ اردو مصنفین فورم کے کنوینر وقار رضوی نے تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ اردو میں گیتاکا انور جلال پوری کا ترجمہ انسانیت کیلئے تحفہ ہے۔ 

شیئر: