Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

راجیہ سبھا میں طلاق ثلاثہ بل پیش، سلیکٹ کمیٹی بھیجنے کا مطالبہ

    حیدرآباد - - - - - -طلاق ثلاثہ بل کو راجیہ سبھا  میں بدھ کو پیش کردیا گیا جس پر اپوزیشن  نے اسے سلیکٹ کمیٹی کے حوالے  کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔ دریں  اثناء  اسے راجیہ سبھا سے منظور نہ کئے جانے کے سلسلہ میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی کوششیں جاری ہیں اور ارکان راجیہ سبھا سے ملاقاتوں کا سلسلہ بھی جاری ہے اور اس بات کی پوری کوششیں کی جارہی ہیں کہ یہ بل  سلیکٹ کمیٹی کے سپرد ہوجائے۔ مسلم پرسنل لا بورڈ کی طرف سے اس مسئلہ پر کی جانے والی کوششوں کے تعلق سے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ دہلی دفتر کے آفس سیکریٹری  ڈاکٹر وقار الدین لطیفی نے اخباری بیان جاری کرکے بتایا کہ  بورڈ کے  سیکریٹری  محمد فضل الرحیم مجددی ، ترجمان بورڈ  خلیل الرحمن سجاد نعمانی   اور بورڈ کی ویمنس ونگ کی سربراہ ڈاکٹر اسماء زہرہ  پر مشتمل مسلم پرسنل لا بورڈ کا ایک سہ رکنی مؤقر وفد نے یکم جنوری  کو چنئی جاکر تامل ناڈو کے وزیراعلیٰ اور A.I.D.M.Kکے لیڈر سے اور D.M.K.کے ورکنگ پریسیڈنٹ ایم کے اسٹالن سے ملاقات کرکے انھیں مجوزہ قانون کے بارے میں اپنے موقف سے آگاہ کیا اور ان سے یہ اپیل کی کہ وہ اس بات پر زور دیں کہ اس بل کو سلیکٹ کمیٹی میں بھیجاجائے تاکہ وہاں اس کا تفصیلی جائزہ لے کر اس کی خامیوں کو دور کیا جاسکے۔ دونوں لیڈروں نے وفد کو یقین دلایا کہ وہ یہی موقف اختیار کریںگے۔ ان دونوں ملاقاتوں میں چنئی کی خاتون رکن بورڈ محترمہ فاطمہ مظفر  بھی شریک تھیں۔ یکم جنوری2018 ہی کی شام بورڈ کا یہ مؤقر وفد دہلی پہنچا اور دیررات تک کچھ ممبران پارلیمنٹ سے ملاقاتیں کیں پھر2جنوری کو پارلیمنٹ ہائوس جاکر راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر  غلام نبی آزاد کے دفتر میں کانگریس کے سینیئر لیڈران جن میں اپوزیشن لیڈر کے علاوہ کپل سبل، احمد پٹیل، کے رحمان خان، آنند شرما اور مسلم لیگ کے عبدالوہاب بھی موجود تھے۔ تفصیلی گفتگو ہوئی۔ وفد نے 2؍جنوری کو D.M.K. کی فلور لیڈر کنی موزی سے، تیلگو دیشم کے راجیہ سبھا میں فلور لیڈر سی رمیش نائیڈو سے، ترنمول کانگریس کے فلور لیڈر ڈیرک اوبرین سے بھی گفتگو کی۔ R.J.D.اور سماجوادی پارٹی کے لیڈروں سے بھی رابطہ کیا گیا اور  بدھ کو بھی رابطہ اور گفتگو کا سلسلہ جاری  رہا۔ کلکتہ میں رکن بورڈ  ابوطالب رحمانی کی قیادت میں بورڈ کے  21 رکنی وفد نے سینیئر کابینی وزیر سے ملاقات کرکے بورڈ کے موقف سے انھیں آگاہ کیا اور ان سے اپیل کی  کہ وہ وزیر اعلیٰ کو بورڈ کے موقف سے آگاہ کریں اور ان تک بورڈ کا موقف اور اپیل پہنچائیں کہ راجیہ سبھا میں ان کی پارٹی کے ممبران اس بل کو موجودہ شکل میں پاس نہ ہونے دیں اور اسے سلیکٹ کمیٹی میں بھیجوائیں۔ ادھر مسلم خواتین و طالبات کی مختلف تنظیموں و جماعتوں نے لوک سبھا میں منظور کئے گئے تین طلاق بل کے خلاف حیدرآباد میں احتجاجی جلسہ منعقد کیا۔ اس جلسہ میں مختلف تنظیموں و جماعتوں کی خاتون نمائندوں نے جن میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈکی تنظیم ’’بنت حرم‘‘، جماعت اسلامی‘ تعمیر ملت‘ بزم خواتین انجمن مہدویہ‘ متحدہ تحفظ شریعت کمیٹی‘ مہیلا ریسرچ کیندر‘ شیعہ کمیونٹی‘ مسلم لیڈی ڈاکٹرس ایسوسی ایشن‘ مسلم گرلز ایسوسی ایشن آف انڈیا‘ جامعہ ریاض البنات شامل ہیں، نے کثیر تعداد مین شرکت کی۔  اس جلسہ میں قراردادیں منظور کی گئیں جس کے ذریعہ حکومت ہند سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس بل کو واپس لے یا پھر اس میں شریعت کے تقاضوں کے مطابق ترمیم کرے۔

شیئر: