Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لکھنؤ کی سڑکوں پر آلو ہی آلو

    لکھنؤ - - - -  -اہل لکھنؤ ہفتے کوصبح جب اٹھے تو انھیں سڑکوں ، شاہراہوں اور اہم عمارتوں کے سامنے آلو بکھرے ہوئے نظر آئے۔پتہ چلا ہے کہ آلو کسان زبردست بدحالی کا شکار ہیں اور صرفہ سے کم قیمت پر آلو فروخت کرکے وہ دیوالیہ ہوچکے ہیں۔ ایک کلوآلو کی قیمت تھوک منڈی میں 4روپے ہے ۔ کسان اس کی پیداوار پر 10روپے کے حساب سے خرچ کرچکا ہے۔ کسان نے حکومت سے کئی بار مطالبہ کیا کہ آلو کی سہارا قیمت مقرر کی جائے تاکہ اسکے آنسو پونچھے جاسکیں۔ وزیراعلیٰ یوگی نے اپنی کرسی سنبھالتے ہی یہ اعلان کیا تھا کہ وہ یوپی میں آلو خریداری کے سرکاری مراکز قائم کریں گے اور حکومت کسانوں سے براہ راست آلو خرید کر عوام تک پہنچائیگی، ایسا کچھ بھی نہیں ہوا ۔ان سب پریشانیوں کو دیکھتے ہوئے کسانوں نے گزشتہ شب میں ہی ریاستی راجدھانی لکھنؤ کی اہم سڑکوں ، وزراء کے بنگلوں اور وزیراعلیٰ و گورنر کے گھر کے سامنے سے گزرنے والی سڑکوں پر آلو بکھیر دیئے جن کو صفائی مزدوروں نے دن کے12بجے تک جھاڑو لگا کر اکٹھا کیا۔

شیئر: