Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ممتابنرجی کے ہمراہ لندن جانیوالے صحافیوں پر چمچ چرانے پر جرمانہ

    کولکتہ - - - - صحافت کو ویسے تو  ہمت اور ایمانداری کا پیشہ مانا جاتا ہے جس کا کام لوگوں تک سچائی پہنچانا ہوتا  ہے لیکن  کچھ ہندوستانی صحافیوں نے  7 سمندر پار  جاکر ایسی حرکت کردی جس سے اس پیشے کے ساتھ  ہی ملک کو بھی شرمسار ہونا پڑا۔ کولکتہ سے  شائع ہونیو الے ایک میگزین  کی رپورٹ کے مطابق مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ  ممتابنرجی کے ساتھ  سرکاری طور پر  لندن جانے والے کچھ صحافیوں نے  ہوٹل میں  ڈنر کے دوران  چاندی کے چمچے چرا لئے۔  صحافیوں کی  اس حرکت کو  سی سی ٹی وی کیمروں نے محفوظ کرلیا۔  صحافیوں کو  اپنے اس جرم کیلئے  50  پونڈ جرمانہ  فی کس ادا کرنا پڑا۔  اس واقعہ کے بعد  ہوٹل کے سیکیورٹی اسٹاف نے جب ہندوستانی صحافیوں کی  اس کارگزاری کا خلاصہ پیش کیا تو ایک کو چھوڑ کر سب  ہی نے مسروقہ  چمچے واپس لوٹا دیئے۔ ایک صحافی  اپنی  چوری تسلیم کرنے پر آمادہ  نہیں تھا حالانکہ کیمرے میں وہ واضح طور سے چمچے چوری کرتے ہوئے دکھایا گیا۔  رپورٹ کے مطابق  ممتابنرجی کے ساتھ  سرکاری ٹور پر جانے والے  مذکورہ تمام  صحافی اپنے اپنے جریدوں  میں سینیئر  ایڈیٹر کی حیثیت  رکھتے ہیں۔  بنگالی زبان  کے ایک نیوز پیپر میں کام کرنے والے صحافی نے سب سے پہلے چمچے چرائے ، ان کے بعد ایک، ایک کرکے سب ہی صحافیوں نے  مچھلی نہیں بلکہ   پورا تالاب ہی گندہ کر ڈالا۔  ایک بنگالی صحافی نے بتایا کہ  چوری کے الزام میں پکڑے گئے  صحافی  یہ سمجھ رہے تھے کہ سی سی ٹی وی کیمرے  کام نہیں کررہے کیونکہ بنگال میںاکثر سی سی  ٹی وی کیمرے کام نہیں کرتے  ، معاملہ اس کے برعکس تھا ۔  وہاں کے سب ہی کیمرے آپریشنل تھے ۔  وہیں ایک دوسرے بنگالی صحافی کے مطابق  غیر ملکی دورے پر  جانے والے  کچھ صحافیوں کی عادت ہی ایسی ہے کہ وہ  ہر قیمتی چیز موقع ملتے ہی  اڑا لیتے ہیں۔

شیئر: