Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چین: نوزائیدہ پیدائش کے 2گھنٹے بعد کچرے میں پھینک دی گئی

 بیجنگ..... بعض قوانین ایسے ہوتے ہیں کہ انسان انہیں ذہنی طور پر پوری طرح قبول نہیں کرپاتا اور چین ایک ایسا ملک ہے جہاں کے کئی قوانین مقامی باشندوں کو ہضم نہیں ہوتے۔ اس سلسلے میں ایک خاندان، ایک بچہ کی پالیسی برسوں تک لوگوں کو پریشان اور خوفزدہ کرتی رہی۔ پھر ماہرین عمرانیات کے مشورے پر حکومت نے مشروط طور پر ایک سے زیادہ بچوں کی اجازت دیدی۔ سرکاری اجازت نامہ اتنے مبہم الفاظ پر مشتمل تھا کہ کچھ لوگوں کو اس کے مندرجات پر شک ہوتا رہا اوراسی شک کا نتیجہ تھا کہ جو جنوب مغربی چین میں کچرے کے ایک ڈھیر پر دیکھنے میں آیا۔ تفصیلات کے مطابق کسی خاتون نے بچی کی پیدائش کے 2گھنٹے کے اندر ہی اسے کاغذ میں لپیٹ کر کچرے کے ڈبے میں چھوڑدیا۔ شاید اس کی وجہ ملکی قانون ہو یا اسکی مالی حالت کہ وہ بچے کی پرورش کی متحمل نہیں ہوسکتی تھی۔ بچی کی قسمت اچھی تھی کہ ایک معمر خاتون وہاں سے بروقت گزری۔ بچی کی آواز سن کر اسکی طرف متوجہ ہوئی اور پھر اسے گود میں اٹھا کر فوری طور پر اسپتال لے گئی تاکہ اسکا میڈیکل چیک اپ ہوسکے۔ یہ واقعہ جنوب مغربی چین میں پیش آیا ہے۔ اخباری اطلاعات کے مطابق جس عورت نے اس بچی کو جنم دیا تھا۔ اسکے ساتھی کو گرفتار کرلیا گیا ہے تاہم اسکا کہنا ہے کہ پیدائش کے فوری بعد ہی لڑکی مرنے کے قریب نظر آئی اور انہوں نے سمجھ لیا کہ یہ ناقابل علاج ہے اسلئے اس سے جان چھڑالی جائے تو اچھا ہے۔ اخبار ینان ڈیلی کا کہنا ہے کہ اب اس بچی کو سرکاری محکمہ نگہداشت اطفال کے حوالے کردیا جائیگا۔ یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ ماں باپ کے ساتھ پولیس کیا سلوک کررہی ہے۔

شیئر: