Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شیوسیناپارلیمانی انتخابات تنہا لڑیگی،بی جے پی سے علیحدگی کا فیصلہ

    ممبئی - - - -  مرکز کی این ڈی اے حکومت اور مہاراشٹر کی ریاستی حکومت میں شامل بی جے پی کی حلیف جماعت شیو سینا نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ 2019ء میں ہونیوالے لوک سبھا کے انتخابات تنہا لڑے گی اور بی جے پی کے ساتھ کسی بھی طرح کا تعاون نہیں کیا جائیگا ۔ منگل کو شیو سینا کی قومی مجلس عاملہ کے اجلاس میں پارٹی کے سینیئر لیڈر سنجے راوت نے یہ قرار داد پیش کی جس کو اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا ۔ اس اجلا س میں شیو سینا کے سربراہ اودھو ٹھاکرے نے بھی خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی ہندوتو کی حفاظت کیلئے ہر ریاست میں تنہا الیکشن لڑے گی۔سنجے راوت نے اجلاس میں اپنی جائزہ رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اگر پارٹی بی جے پی سے علیحدہ ہو کر الیکشن لڑتی ہے تو پھر مہاراشٹر کی 48پارلیمانی سیٹوں میں سے 25نشستوں پر اسے شاندار کامیابی حاصل ہو گی۔یہی نہیں بلکہ بلکہ ریاستی اسمبلی کی 288سیٹوں میں سے آئندہ انتخابات میں اسے 150 سیٹیں حاصل ہو نگی ۔ سنجے راوت نے کہا کہ گزشتہ 3سال کے دوران بی جے پی نے شیوسینا کو کمزور کرنے کی کوشش کی ہے جس کیلئے وہ اپنے سرکاری اختیارات کا ناجائز استعمال کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شیو سینا نے بی جے پی کے ساتھ ہندوتو ا کے نام پر اتحاد قائم کیا تھا اور اس کیلئے ہی وہ اب تک صبر و تحمل سے کام لیتی رہی ہے ۔ واضح رہے کہ 2014ء میں اسمبلی انتخابات کے دوران سیٹوں کی تقسیم پر دونوں پارٹیوں میں اختلافات پیدا ہو گئے تھے جس کے نتیجے میں دونوں علیحدہ علیحدہ بینر پر الیکشن لڑے تھے۔اس الیکشن میں بی جے پی سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری تھی اور شیو سینا نے الیکشن کے بعد آخر کار بی جے پی سے سمجھوتہ کر لیا تھا۔شیوسینا کے علیحدہ الیکشن لڑنے کے فیصلے پر مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس نے کہا ہے کہ وہ ابھی صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں لیکن اگر شیوسینا بی جے پی سے الگ ہٹ کر چلتی ہے تو اس کو کافی سیاسی نقصان پہنچے گا ۔

شیئر: