Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

میکسیکو : مایا قبرستان سے 2400سال پرانی انسانی باقیات برآمد

میکسیکو سٹی ....  دنیا کی قدیم ترین تہذیبوں میں انکا کے بعد جو تہذیب سب سے زیادہ مشہور ہوئی وہ مایا تہذیب تھی ان کے رہن سہن او رطور طریقے کسی سے بھی ملتے جلتے نہیں تھے۔ انکی رسمیں بھی جدا تھیں اور زندگی گزارنے کے ڈھنگ بھی۔ حد یہ کہ کھانے پینے کی چیزیں بھی کچھ الگ قسم کی ہوتی تھیں او رلباس بھی حد سے زیادہ ڈھیلے یا حد سے زیادہ تنگ ہوتے تھے۔ بہرحال ماہرین آثار قدیمہ کی ایک ٹیم نے یہاں واقع مایا دور کے ایک قبرستان سے10افراد کی لاشوں کی باقیات دریافت کی ہیں جو 2400سال پرانی ہیں۔ ماہرین کا کہناہے کہ ان سب کو جادو ٹونے کے طورپر موت کے گھاٹ اتارا گیا تھا۔ مرنے والوںمیں 9افراد اور ایک بچی شامل ہے۔ دریافت ہونے والے ڈھانچوں میں2ڈھانچے عورتوں کے ہیں، ایک مرد کا اور بقیہ کی جنس کا تعین باقی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ مایا  تہذیب میں عام خیال یہی تھا کہ کوئی شخص مر جاتا ہے تو اسکی روح کو بدروحیں چرا کر لیجاتی ہیں اسی لئے حفظ ماتقدم کے طور پربھی مرتے وقت  ان سب نے ایک دوسرے کو پکڑ رکھا تھا۔برآمد ہونے والے ڈھانچوں کی کھوپڑیاں تقریباً تباہ ہوچکی ہیں۔ دانتو ںکو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ ماہرین کاکہناہے کہ یہ لوگ شاید ان لوگوں  میں شامل تھے جنہوں نے سب سے پہلے اس علاقے میں آباد ہونا پسند کیا تھا اور یہی وہ علاقہ ہے جو نیو میکسیکو سٹی کے نام سے جانا جاتا ہے۔ تمام باقیات  کے ساتھ مختلف اقسام کے برتن اور ضروری اشیاء بھی  جو بیشتر پتھر کی بنی ہوئی ہیں ان کے ساتھ دفن تھیں۔ روایتی طور پر یہ معلوم ہے کہ مایا قوم کے باشندے موت سے بہت زیادہ خوفزدہ رہتے تھے۔ سائنسدانوں کا خیال ہے کہ ان ڈھانچوں کی دریافت سے قدیم مایا تہذیب پر نئی روشنی پڑیگی اور یہ بھی معلوم ہوسکے گا کہ مرنے اور اسکے بعد کے کونسے طریقے یہ لوگ استعمال کرتے تھے۔ علاقے میں کھدائی کا کام کرنے والے آثار قدیمہ کے ماہرین کی ٹیم کی سربراہ جمینا ریورا کا کہناہے کہ یہ ایک قبر سے برآمد ہونے والی چیزیں ہیں اورا نہیں یقین ہے کہ آس پاس کم از کم 20ایسی ہی قبریں یا باقیات ملنے کی امید ہے۔ ماہرین آثار قدیمہ  کی ٹیم یونیورسٹی آف میکسیکو سے تعلق رکھتی تھی۔

شیئر: