لکھنؤ- - - - - خون کے چھینٹوں اور گولیوں کی تڑتڑاہٹ سے جگدیش پور کا پرانا رشتہ ہے۔ گزشتہ روز جو بھی ہوا وہ یہاں کیلئے نئی بات نہیں تھی۔ ہر دو تین سال پر برتری کی جنگ لڑرہے 2گروپوں کے درمیان ٹکرائو ہو ہی جاتا ہے۔ منگل روز صورت حال تب بگڑنے والی تھی جب واردات کو فرقہ وارانہ رنگ میں رنگنے کی تیاری شروع ہوگئی۔ فرقہ خصوص کے نوجوان کے قتل کو لے کر اسی فرقہ کے زیادہ تر لوگ زبردست ناراضگی کے ساتھ پولیس مخالف نعرے لگانے لگے۔ بات کچھ اور آگے بڑھتی اس سے قبل ہی کپتان کی قیادت میں پورے جگدیش پور کو چھاؤنی میں تبدیل کردیا گیا۔ طاقت کا مظاہرہ کرکے پولیس نے جگدیش پور کا ماحول بگڑنے سے بچالیا۔ اشفاق کی موت جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی۔ دیکھتے ہی دیکھتے جگدیش پور سی ایچ سی اور آس پاس لوگوں کا زبردست ہجوم جمع ہوگیا۔