Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی یونیورسٹی کے ملازم کی آکسیجن ماسک لگائے تصویر کیوں وائرل ہے؟

حائل یونیورسٹی نے تصویر پر تبصرہ کرتے ہوئے اسے ذمہ داری اور جذبے سے تعبیر کیا(فوٹو: عکاظ)
سوشل میڈیا پر حائل یونیورسٹی کے ایک ملازم کی تصویر وائرل ہے جس میں وہ آکسیجن ماسک لگائے ہوئے اپنے کام میں مشغول ہے۔
تصویر کے بارے میں لوگوں کا مختلف رد عمل سامنے آرہا ہے۔ ایک طبقہ اسے فرض شناسی سے عبارت کررہا ہے تو دوسرا گروپ صحت کے حوالے سے کارکن کے حقوق کے تحفظ کو اجاگر کر رہا ہے۔
عکاظ کے مطابق حائل یونیورسٹی نے اپنے آفیشل اکاونٹ سے تصویر پر تبصرہ کرتے ہوئے اسے ذمہ داری اور جذبے سے تعبیر کیا اور کہا ملازم نے جو کچھ کیا وہ اس کی کام سے لگن کی عکاسی کرتا ہے۔ ساتھ ہی انتظامیہ نے جلد صحت یابی کے دعائیہ کلمات بھی لکھے۔
دوسری جانب وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود کے ضوابط  کہتے ہیں کہ آجر کے لیے ضروری ہے کہ ملازم کی صحت کا خیال رکھے اور کارکنوں کے لیے حفاظتی اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔
اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے اس طرح کے کیسز میں بات محض نیت یا تعریف کی نہیں ہوتی بلکہ انسانی سلامتی و صحت کے حوالے سے کارکن کے حقوق اہم ہیں۔

 

شیئر: