Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خاتون نے عروسی لباس کو آگ لگادی

 اسپرنگ ،ٹیکساس ..... کہتے ہیں کہ شادی بیاہ کو زندگی بھر کا بندھن سمجھا جاتا ہے۔ انتہائی ناگزیر حالات میں یہ بندھن ٹوٹتا ہے مگرکچھ جوڑے ایسے ہوتے ہیں جنہیں اپنے رشتوں کی قدرو منزلت نہیں ہوتی اور وہ معمولی معمولی باتوں پر علیحدگی اختیار کرلیتے ہیں۔ پھر نہ تو وہ خود خوش رہتے ہیں اور نہ ہی انکی مطلقہ۔ دونوں کو اپنی زندگی میں ہمیشہ ایک خلا محسوس ہوتا ہے۔ یہی وہ کیفیت ہے جو ان دونوں میں سے کسی کو بھی انتہائی اشتعال پر آمادہ کرسکتی ہے۔ ایسا ہی کچھ یہاںرہنے والی 34سالہ برائنا بارکس ڈیل نے اس وقت کر دکھایا جب وہ اپنے شوہر سے کافی دنوں سے جاری جھگڑوں سے تنگ آچکی تھی اور اس کے بعد اس نے باقاعدہ علیحدگی کی درخواست دی جس کی کاغذی کارروائی 31جنوری کو مکمل ہوگئی تاہم برائنا کا کہنا تھا کہ وہ اپنے شوہر کی دروغ گوئی اور دغا بازیوں سے تنگ آچکی تھی اور ان حالات میں اس کے ساتھ مزید زندگی گزارنا ناممکن ہوگیا تھا۔ ایسی صورت میں اس نے یقین کرلیا کہ ایسی شادی شدہ ہونے سے بہتر ہے کہ وہ مطلقہ ہوجائے اور تعلق ختم کردے۔ برائنا نے اپنے شوہر پر ظلم، زیادتی اور دھوکہ دہی کے الزامات بھی عائد کئے ہیں۔ بہرحال طلاق کی کاغذی تیاریاں مکمل ہونے کے بعد اس نے اپنی شادی کی یادگار کے طور پر محفوظ رکھے جانے والے عروسی جوڑے کو بھی آگ لگادی اور پھر دغا باز شوہر کی بچی کھچی چیزوںکو فروخت کردیا۔ عروسی جوڑے کو آگ لگانے اور شوہر کی چیزیں اونے پونے داموں فروخت کرنے کے حوالے سے اس نے وڈیو بھی جاری کی ہے اور کہا ہے کہ اسکی ان ساری حرکات کا واحد مقصد یہ ہے کہ اسکا دغا بازشوہر ہر طرح سے اسکے احساس اور شعور سے باہر نکل جائے۔
 

شیئر: