Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ماہرین آثار قدیمہ نے روتی ہوئی ممی کا راز معلوم کرلیا

دیرالبہاری، مصر....  متعدد آثار قدیمہ کا خزانہ کہے جانے والے مصری علاقے دیر البہاری  سے 1886ء میں  جس ممی کو دریافت کیا گیا تھا۔وہ اس وجہ سے بھی خبروں کی سرخی بنی رہی کہ اسے دیکھنے سے پتہ چلتاتھا کہ جیسے وہ رو رہی ہو اور شدید کرب میں مبتلا ہو۔ اب ماہرین آثار قدیمہ نے برسوں کی تحقیق و تجربات کے بعد بتایا ہے کہ یہ ممی شاید3ہزار سال  قبل  مصر پر حکومت کرنے والے فرعون سوم کے بیٹے کی ہوسکتی ہے جس نے مبینہ طور پر اپنے باپ کو ہلاک کرنے کی سازش کی تھی او راسی پاداش میں اسے پھانسی دیدی گئی تھی۔ ڈی این اے رپورٹ کے مطابق فرعون حکمراں رامیسس سوم کے بیٹے میں تاریخی طور پر پتہ چلا ہے کہ وہ بہت ہی اقتدار پسند تھا اور چاہتا تھا کہ حکومت کی زیادہ سے زیادہ با گ ڈور وہی سنبھالے۔ واضح ہو کہ جب سے یہ ممی دریافت ہوئی تھی اسکی حقیقت جاننے کی کوشش ہورہی تھی اور اسے روتی ممی کے طور پر جانا جاتا تھا۔  حنوط شدہ نعش  کے ہونٹ چمڑے کے دھاگوںسے سلے ہوئے ہیں  جبکہ جسم کے گرد بھیڑکی کھال چڑھی ہوئی ہے یہ وہ چیزیں ہیں جو ثابت کرتی ہیں کہ فرعون کی نظر میں وہ انتہائی خطرناک اور ناقابل بھروسہ تھا۔

شیئر: