Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزارت صحت کا حال کیا ہے؟

پیر 19فروری 2018ءکو سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”عکاظ“ کا اداریہ

  ہر دور میں وزارت صحت کو جو سہولتیں جو بجٹ اور جو رعایتیں حاصل ہوئیں وہ خدمات فراہم کرنے والی کسی بھی وزارت کے نصیب میں نہیں آئیں۔ ہر سطح پر وزارت صحت کو بھرپور طریقے سے ہر دور میں نوازا گیا۔
توجہ طلب امر یہ ہے کہ وزارت صحت کا انتظامی ڈھانچہ اورمستقبل کی اس کی اسکیمیں گڑبڑ کا شکار ہیں۔ وزارت صحت کا بوجھ ہلکا کرنے کی تمام کوششوں کے باوجود یہی سب کچھ دیکھنے میں آرہا ہے۔ سعودی حکومت نے ہیلتھ اسپیشلائزیشن بورڈ اور سعودی ایف ڈی اے قائم کرکے وزارت صحت کی بہت ساری ذمہ داریاں ان دونوں اداروں کو منتقل کردیں اور وزارت کو صرف سعودی شہریوں کی صحت کی نگہداشت کی ذمہ داری تفویض کی۔ اسکے باوجود اکثر شعبوں میں ماہر ڈاکٹروں کی قلت، اسپتالوں میں بستروں کی کمی، نجی یا اسپیشلسٹ اسپتالوںکی خدمات حاصل کرنے کا دائمی رجحان اپنی جگہ پر جوں کا توں قائم ہے۔ ان حوالوں سے شکایات کی بھی بھرمار مسلسل ہورہی ہے۔
عجیب بات یہ ہے کہ اایک طرف سعودی شہری اور دوسری جانب ارکان شوریٰ وزارت صحت پر مسلسل نکتہ چینی کررہے ہیں تاہم وزارت صحت کی کارکردگی پر نظر رکھنے والوں کا احساس ہے کہ مسائل کا انبار ہے حل ہونے کا نام نہیں لیتا بلکہ مسائل میں اضافہ ہی ہورہا ہے۔ 
وزارت صحت پر سعودی شہریوں اور معاشرے کے تئیں بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے ۔ اسکا اور اسکے عہدیدارو ںکا فرض ہے کہ وہ سعودی قیادت کی آرزوﺅں اور سعودی شہریوں کی کم از کم صحت ضرورتوں کو پورا کرنے کیلئے ٹھوس لائحہ عمل ترتیب دے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭

شیئر: