Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مملکت میں بے روزگاری پر قابو پانے کےلئے پرائیویٹ سیکٹر حکومت سے تعاون کرے ، وزیر محنت

دمام..... وزیر محنت و سماجی بہبود آبادی ڈاکٹر علی الغفیص نے کہا ہے کہ مملکت میں بے روزگاری کی شرح پر قابو پانے کےلئے نجی شعبہ حکومت کے ساتھ تعاون کرے ۔ مملکت کے 28 ایوان صنعت و تجارت کے نمائندہ وفد سے ملاقات کے دوران وزیر محنت نے مزید کہا کہ مقامی نوجوانوں میں بے روزگاری کے اعداد وشمار دیکھ کر حیرت ہو ئی۔ حکومت کی اولین ترجیح ہے کہ بے روزگار ی کا خاتمہ کیا جائے جس کے لئے نجی شعبے پر بھی بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے ۔ قبل ازیں ایوان صنعت و تجارت کے وفد نے مشترکہ طور پر وزیر محنت ڈاکٹر علی الغفیص کو مارکیٹ کی حالت سے متعلق ارسال کردہ تجاویز کا ذکر کیا جس میں متعدد نکات شامل تھے ۔ عکاظ اخبار کے مطابق مملکت کے 28 شہروں میں قائم چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے عہدیداروں نے وزیر محنت سے ملاقات کی اور انہیں مارکیٹ کے حالات سے مطلع کیا ۔ ایوان صنعت و تجارت کے ارکین نے مشترکہ طور پر مارکیٹ کی حالت بہتربنانے کےلئے لائحہ عمل مرتب کرنے کے بعد متفقہ طورپر11 تجاویز وزیر محنت و سماجی بہبود آبادی کو پیش کی ۔وزیر محنت نے وفد کو بے روزگاری کے حوالے سے بتاتے ہوئے کہا کہ ہمارے ہزاروں نوجوان بے روزگار ہیں جبکہ مقامی مارکیٹ میں لاکھوں غیر ملکی کام کررہے ہیں ۔ ہماری ذمہ داری ہے کہ پہلے مقامی نوجوانوں کو روزگار فراہم کیا جائے ۔ الحیاة اخبار کے مطابق وزیر محنت نے بے روز گاری کے جو اعداد وشمار ظاہر کئے وہ انتہائی خوفناک ہیں ۔ دریں اثناءعکاظ اخبار کے مطابق وزیر محنت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ غیر ملکی کارکنوں پر عائد فیس یک مشت لینے کے بجائے مرحلہ وار کی جائے تاکہ سرمایہ کاروں کو سہولت ہو اور کاروبار ی حالت بہتر ہو سکے ۔ تجاویز میں سب سے زیادہ اہم نکتہ جسے بنیاد بنایا گیا ہے وہ کارکنوں پر عائد فیسوں کا یکمشت حصول ہے ۔ وزیر محنت سے اپیل کی گئی ہے کہ کارکنوں پر عائد فیس کو یکمشت لینے کے بجائے اسے 6 ماہ کےلئے موخر کر دیا جائے ۔ دوسرے نمبر پر تاجروں نے مطالبہ کیا ہے کہ کارکنوں کے ورک پرمٹ پر عائد فیس کو 2025 تک موخر کیا جائے ساتھ ہی وہ تاجر جو تمام فیسیں بروقت ادا کرتے ہیں انہیں گرانٹ دی جائے تاکہ وہ مزید بہتر طورپر کام کرسکیں اور مارکیٹ کی حالت بہتر ہوسکے ۔ ایوان صنعت و تجارت کے مشترکہ اجلاس کے بعد جاری کی جانے والی تجاویز میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے سرمایہ کاروں کے لئے مراعات کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ چھوٹے تاجروں اورمتوسط درجے کے سرمایہ کاروں کو چند برس کےلئے لازمی سعودائزیشن کے قانون سے معاف کیا جائے تاکہ وہ مقررہ مدت میں اس قابل ہو سکیں کہ سعودائزیشن کے قانون پر بہتر طور پر عمل کرسکیں ۔ایوان صنعت و تجارت کے وفد نے وزیر محنت و سماجی بہبود آبادی ڈاکٹر الغفیص سے ملاقات میں اس بات کی یقین دہانی کروائی کہ وہ سعودائزیشن کو کامیاب بنانے کےلئے وزارت محنت کے ساتھ ہیں ۔ چیمبر کی بھی یہ کوشش ہے کہ مقامی نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ روزگار کے مواقع حاصل ہو ں جس کےلئے ایوان صنعت و تجارت کی جانب سے ہر طرح کا تعاون جاری رہے گا ۔ وفد نے وزیر محنت کو مارکیٹ کی حالت سے بھی آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ قوانین وضع کر نے اور ان پر عمل درآمد کرنے سے قبل جامع اندازمیں مارکیٹ اسٹیڈی کی جائے تاکہ مشکلات سے بچا جاسکے ۔ حقیقت حال کو مدنظررکھ کر مرتب کئے جانے والے قوانین پر عمل کرنے کے بہتر نتائج برآمد ہوتے ہیں ۔ ایوان صنعت و تجارت کے وفد نے مملکت کی مارکیٹ کو بہتر بنانے کےلئے وزیر محنت سے مطالبہ کیا ہے کہ مملکت میں قائم چیمبر آف کامرس اور وزارت محنت کے اراکین پر مشتمل کمیٹی قائم کی جائے جو وسیع ترمفاد کومقدم رکھتے ہوئے آئندہ کےلئے قانون سازی کرے جس سے سعودائزیشن کےلئے بہتر راہ نکالی جاسکے اور مقامی نوجوانوں کو روزگار کے بہتر مواقع فراہم کئے جاسکیں ۔ وزیر محنت کو ارسال کی جانے والی تجاویز میں مزید کہا گیا ہے کہ مملکت میں بعض شعبے ایسے ہیں جن میں مکمل طور پر سعودائزیشن ممکن ہے مگر بعض میں یہ ممکن نہیں جس طرح صفائی کے کارکن وغیر ہ شامل ہیں ۔ نجی سیکٹر کی مقامی مارکیٹ کو اس بات کی مہلت دی جائے کہ وہ غیر ملکی فنی ماہرین کی جگہ مقامی نوجوانوں کو فنی تربیت فراہم کرنے کے بعد انہیں ان کی جگہ متعین کیا جاسکے ۔ ایسے ادارے جو سعودی کارکنوں کو بھرتی کرنا چاہتے ہیں انہیں امداد فراہم کی جائے تاکہ وہ سعودی کارکنوں کو فنی تربیت فراہم کرسکیں ۔ حکومت کی جانب سے نجی شعبے کے ساتھ باقاعدہ معاہدہ کیا جائے کہ پرائیویٹ سیکٹر کو جو امداد فراہم کی جائے گی اس دوران وہ سعودیوں کو فنی تربیت دے کر روزگار فراہم کریں گے ۔دریں اثناءجازان چیمبر آف کامرس کے نگران اعلی خالد صایغ کا کہنا ہے کہ مملکت کے 28 ایوان صنعت و تجارت کے نمائندہ وفد کی وزیر محنت و سماجی بہود آبادی کے ساتھ ملاقات کافی مفید رہی انہیں 11 نکاتی تجاویز اور سفارشات بھیجی گئی ہیں ۔
مزید پڑھیں:۔جدہ : کار کی بیٹریاں بھی چوری ہونے لگیں
\

شیئر: