Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سائنسدانوں نے سانپوں کی طرح رینگنے والا روبوٹ تیار کرلیا

ہارورڈ..... روبوٹ سائنس ایک مستقل ترقی پذیر علم  ہے جس میں آئے دن نت نئی پیشرفت ہوتی رہتی ہے۔ اس حوالے سے تازہ ترین خبر یہ ہے کہ سائنسدانوں نے اب روبوٹ سانپ بھی تیا رکرلیا ہے جو بغیر کسی بیرونی مدد کے خود اپنے بل بوتے پر رینگ سکتا ہے او رایک جگہ سے دوسری جگہ باآسانی پہنچ سکتا ہے۔ یہی وہ خصوصیت ہے جو اس روبوٹ کو منفرد ثابت کررہی ہے اور مستقبل میں اس سے خدمات لئے جانے کی امید بندھ گئی ہے۔ اسے تیار کرنے والو ں کا کہناہے کہ امدادی کاموں کے علاوہ بہت اہم قسم کی چیزیں تلاش کرنے کا کام بھی بیحد مشکل ہوتا ہے مگر اس مصنوعی سانپ  کے ذریعے وہ بھی آسان ہوجائیگا۔ سائنسدانوں کا یہاں تک کہناہے کہ انتہائی نازک  اور خاص قسم کی اس سرجری میں بھی اس سے مدد حاصل کی جاسکے گی۔ روبوٹ سانپ روبوٹک سائنس کی دنیا میں ہونے والی تازہ ترین پیشرفت میں سب سے نمایاں ہے۔واضح ہو کہ اس سے قبل سائنسدانوں نے کچھ ایسے روبوٹ بھی تیار کئے جو پانی پر تیر سکتے ہیں، دروازے کھول سکتے ہیںا ور اپنے وزن سے ایک ہزار گنا وزنی چیز یں اٹھاسکتے  ہیں او راب سانپوں کا کارنامہ ہارورڈ یونیورسٹی کے جدت اور اختراع پسند سائنسدانوںکی نئی کوشش ہے۔سائنسدانوں نے اس مصنوعی سانپ کا ڈیزائن  کاغذات کاٹنے کے چینی آرٹ کی مدد سے تیار کیا ہے جسے کیری گامی بھی کہا جاتا ہے۔ کیری گامی کاغذ تراشنے کا ایک ایسا فن ہے جس کے اندر کی کٹنگ اتنے مختلف اور متنوع انداز میں کی جاتی ہے کہ باہر سے کچھ نظر نہیں آ تی مگر اندر سے یہی تراش و خراش اسے فعال اور متحرک بنادیتی ہے۔اب جو سانپ نما روبوٹ تیار کیا گیا ہے اس کے اندر چپ لگانے کی بھی ضرورت ہوگی ۔ یہ ایک الاسٹک ٹیوب کا بھی حامل ہے۔ جو با ر بار  بڑی اور چھوٹی ہوتی رہتی ہے۔ اس میں جو پلاسٹک کے ٹکڑے ڈالے گئے ہیں اس میں تھری ڈی ٹیکنالوجی بھی استعمال ہوئی ہے۔

شیئر: