Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شوہر کا خیال رکھنا جرم کے مترادف نہیں، ممبئی ہائیکورٹ

ممبئی .... ممبئی ہائیکور ٹ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ شوہر کے دفتر سے گھر آنے پر اسکی ضروریات کا خیال نہ رکھنا یا پانی کےلئے بھی نہ پوچھنا ظلم کے مترادف نہیں۔عدالت نے سانتا کروز کے ایک 52سالہ رہائشی کی درخواست مسترد کردی جو اپنی 40سالہ اہلیہ سے طلاق چاہتا تھا۔ طلاق کی بنیاد یہ تھی کہ اس کے مطابق بیوی ظلم کررہی تھی۔ اس شخص نے اپنی درخواست میں ایک الزام یہ عائد کیا کہ جب بھی رات گئے تھکا ہارا گھر پہنچتا ہے تو بیوی اسے پانی تک کا نہیں پوچھتی۔عدالت نے کہا کہ اسکی بیوی تو خود بھی کسی اسکول میں ٹیچر ہے۔ ملازمت کے علاوہ وہ صبح اور شام کھانا بھی بناتی ہے۔ اسکول جاتے ہوئے وہ راستے میں سبزی بھی خریدتی ہے۔ ظاہر ہے سارے کام کے بعد وہ تھک جاتی ہے۔ پھر گھر آکر اپنے خاندان کیلئے کھانا پکاتی اور دوسرے کام کاج انجام دیتی ہے۔ اس جوڑے کی شادی 2005ءمیں ہوئی تھی اور یہ جوڑا اپنے آبائی گھر میں رہتا ہے۔ مرد نے دعویٰ کیا تھا کہ اس کی بیوی دیر سے کام سے لوٹتی ہے اور میرے والدین سے لڑتی جھگڑتی ہے۔ اسکا پکایا ہوا کھانا بھی مزیدار نہیں ہوتا۔ مجھ پر ہر وقت دباﺅ ڈالتی ہے کہ والدین کو گھر سے باہر نکالا جائے۔ اس نے دعویٰ کیا کہ 2006ءمیں تو وہ گھر چھوڑ کر بھی چلی گئی تھی جبکہ بیوی نے الزام لگایا کہ وہ اسے کمرے میں بند کرکے گیا تھا۔
 

شیئر: