Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

معاشرے کے کمزور،ضعیف اور معمر افراد قابل احترام ہیں، خطبہ جمعہ

مکہ مکرمہ.... مسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ ڈاکٹر ماہر المعیقلی نے کہا ہے کہ اسلام میں ضعیف، کمزور اور معمر افراد انتہائی قابل احترام ہیں۔ ان طبقات کا نہ صرف احترام کیا جائے بلکہ ان پر رحم کھانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ متعدد احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ کمزور طبقات کی موجودگی امت کیلئے رحمت کا باعث ہے۔ ایک حدیث میں بیان کیا گیا کہ تمہیں رزق کمزوروں کی وجہ سے ہی ملتا ہے۔ وہ مسجدالحرام میں جمعہ کا خطبہ دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کمزور افراد میں بچوں کا بھی شمار ہوتا ہے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں بچوں پر شفقت اور رحم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ فتح مکہ کے موقع پر صدیق اکبر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے بزرگ والد کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیعت کرنے لے کر آئے تھے۔ اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بزرگ کو کیوں تکلیف دی ، میں خود ہی ان کے پاس چلا جاتا۔ سیرت طیبہ کا جائزہ لینے سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بچوں اور بزرگوں کے ساتھ ہمیشہ شفقت اور نرمی کا معاملہ کیا ہے۔ معمر والدین کی خدمت کرنا عظیم نیکیوں میں سے ایک ہے۔ اس سے اللہ تعالیٰ مختلف مصیبتیں ٹال دیتا ہے۔ امام حرم نے کہا کہ درازی عمر اللہ تعالیٰ کی طرف سے نعمت ہے اگر اسے عبادت میں صرف کیا جائے۔ عبادت گزار بزرگ کی دعا رد نہیں ہوتی۔ انسان اگر چاہے تو درازی عمر میں خوب عبادتیں کر کے اللہ تعالیٰ کے ہاں اونچی قدرومنزلت حاصل کر سکتا ہے۔ دوسری طرف مدینہ منورہ میں مسجد نبوی شریف کے امام و خطیب شیخ علی الحذیفی نے جمعہ کا خطبہ دیتے ہوئے مسلمانوں کو بدعتوں سے دور رہنے کی تلقین کی۔ انہو ںنے کہاکہ عقلمند وہ ہے جو خود اپنا محاسبہ کرتا ہے قبل اس کے کہ اس کا حساب کیا جائے۔ بدعت ہر گمراہی کی جڑ او ربنیاد ہے۔ بدعت کا کوئی عمل قابل قبول نہیں۔ مسلمان وہ ہے جو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ہر طرح سے اتباع کرتا ہے۔ کوئی بھی عمل بظاہر کتنا ہی خوبصورت کیوں نہ ہو اگر وہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کے مطابق نہیں تو وہ ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے مسلمانوں کو ریا اور شرک سے بھی آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ریا اور شرک دونوں عمل کو ضائع کرنے والے ہیں۔ تزکیہ نفس کے لئے ضروری ہے کہ وسوسوں کو خود سے دور رکھا جائے۔ وسوسہ شیطان سے ہوتا ہے اور شیطان انسان کا سب سے بڑا دشمن ہے۔ انہوں نے کہا کہ زندہ اور مردہ دل میں فرق یہ ہے کہ زندہ دل رکھنے والا شخص اپنی نیکیوں کو دیکھ کر خوش ہوتا ہے اور برائیوں کو دیکھ کر افسوس کرتا ہے جبکہ مردہ دل رکھنے والا برائیوں پر افسوس نہیں کرتا اور نہ نیکیوں پر خوش ہوتا ہے۔ 

شیئر: