Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

میکسیکو میں اجتماعی قبر میں 240افراد کی باقیات دریافت

تیجوانا، میکسیکو .... مقامی حکام نے یقین ظاہر کیا ہے کہ 2009 ءمیں جس ہولناک اور انسانیت دشمن قاتل کو گرفتار کیا گیاتھا ،اس نے اپنے ہاتھوں ہونے والے قتل عام کی تفصیلات بیان کی ہیں جس کے مطابق ”سوپ میکر “کے نام سے مشہور یہ قاتل 300سے زیادہ افراد کو قتل کرچکا ہے جبکہ حکا م کا کہناہے کہ تیجوانا کے جس علاقے سے یہ اجتماعی قبر دریافت ہوئی ہیں، اس میں مجموعی طور پر 240افراد کی باقیات دفن ہیں۔ سانتیاگو میزا لوپیز نے جس بہیمانہ طریقے پر لوگوں کو قتل کرایا اور انہیں تیزاب میں گلانے کے بعد دفن کردیا اسکا تصور بھی محال ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس قاتل کو مقامی حکام دی سوپ میکر کے نام سے یاد کرتے ہیں کیونکہ وہ مقتولین کو تیزاب میں گلا کر اسکا پانی سوپ کی طرح گٹر میں بہا دیتا تھا۔ واضح ہو کہ جس علاقے سے یہ اجتماعی قبریں ملی ہیں وہ سانتیاگو میزا لوپیز کاا ڈہ تھا اور اس علاقے کو الپوزیلرو کے نام سے جانا جاتا تھا۔ لوپیز کو 2009ءمیں جب گرفتار کیا گیا تھا تو پوری دنیا میں سنسنی پھیل گئی تھی کیونکہ اس نے اتنے زیادہ لوگوں کو موت کے گھاٹ اتارا تھا کہ سننے والوں کے رونگٹے بھی کھڑے ہوجاتے تھے۔ کہا جاتا ہے کہ جس علاقے میں یہ سرگرم تھا وہاں علاقے کے جرائم پیشہ گروہ کی طرف سے 300افراد کو سزائے موت سنائی گئی تھی اور اس سزا پر عمل کرانے کی ذمہ داری لوپیز نے لے لی تھی۔ اسکا کہناتھا کہ وہ لوگوں کو قتل کرنے کے بعد تیزا ب کے ڈرم میں انکی باقیات ڈال کر انہیں گلاتا تھا اور اسکے بعد ہڈیوں کو زیر زمین دفن کردیتا تھا جبکہ جو پانی بچ جاتا تھا اسے نالوں اور گٹر میں بہا دیا جاتا تھا۔ اب تک اس علاقے میں تقریباً200کلو گرام انسانی ہڈیاں اور 16500لیٹر کے قریب انسانی فضلہ برآمد کیا۔ جس علاقے سے یہ سب چیزیں برآمد ہوئی ہیں وہ ریاست میکسیکو کے باجا کیلیفورنیا علاقے میں واقع ہیں او راس علاقے کو چکن کواپ کہا جاتا ہے۔اس جرائم پیشہ گروہ نے جن لوگوں کو سزائے موت کا حکم سنایا تھا وہ منی لانڈرنگ، منظم جرائم اور منشیات کی بین الاقوامی اسمگلنگ میں ملوث تھے۔

شیئر: