Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان بھی مجھے اتنا ہی عزیز ہے جتنا سعودی عرب،ڈاکٹرعلی الغامدی

 جدہ.....  معروف سعودی دانشوراور سابق سفارتکار ڈاکٹر علی الغامدی نے کہا ہے کہ پاکستان مجھے اتنا ہی عزیز ہے جتنا سعودی عرب ۔ یہ بات انہوں نے مجلس محصورین پاکستان (پی آر سی) کے تحت منعقدہ یوم پاکستان کی تقریب سے صدارتی  خطاب میں کہی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ابتداء میں  جناح کانگریس کے ساتھ ملکرمتحدہ ہندوستان کے حمایتی تھے  لیکن جب انھیں اندازہ ہوا کہ ہندو لیڈر شپ مسلمانوں کے حقوق دینے میں مخلص نہیں ہے تو انھوں نے علامہ اقبال اور دوسرے قائدین کے مشورہ کو قبول کرکے1921 ء میں مسلم لیگ کی قیادت قبول کی۔ 1940ء میں منٹو پارک لاہور میں آل انڈیا مسلم لیگ کے تاریخی جلسہ کی صدارت کی۔ انھوں نے انکشاف کیا کہ  مسلمانوں کیلئے ایک الگ وطن کا تصور معروف عرب مفکر البیرونی نے اپنی ایک مشہور کتاب میں پیش کیا تھا۔ ڈاکٹر الغامدی نے مزید کہا  دو قومی نظریہ کے تحت کشمیر پاکستان کا حصہ ہونا چاہیے۔لیکن ہندوئوں اور برطانوی سازش سے ایسا نہ ہو سکا۔  انھوں نے کہا کہ آج امت مسلمہ مزید مسائل کا شکار ہے۔جیسے برما، شام، یمن اور سری لنکا میں مسلمانوں پر بد ترین مظالم ہورہے ہیں۔ قیام پاکستان میں کلیدی کردار ادا کرنیوالے بنگالیوں نے ہندوستان سے ملکر پاکستان سے آزادی حاصل کرلی اور لاکھوں پاکستانیوں کو شہید کردیا گیا۔ آج بھی ڈھائی لاکھ محب وطن پاکستانی بنگلہ دیش کیمپوں میں جانوروں کی طرح کی زندگی گزار رہے ہیں۔ ان کی سزا صرف یہ ہے کہ بحیثیت انھوں نے اپنی افواج کا ساتھ دیا تھا۔ علیحدگی کے خلاف ڈٹ گئے تھے ۔ حکومت پاکستان کا بنیادی فرض ہے کہ ان کی شہریت بحال کرے اور پاسپورٹ جاری اور پاکستان منتقل کرے ۔  مہمان خصوصی راجہ محمد زریں نے قائد اعظم کو زبردست خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ کشمیری عوام  نے بھی قائد اعظم کو اپنا لیڈر مانتے ہوئے الحاق کشمیر کا اختیار دیدیا تھا۔ جس پرانھوں نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ کہا تھا۔ انھوں نے سید علی گیلانی اور آسیہ اندرابی کو بھی خراج تحسین پیش کیا ۔پاکستان جرنلسٹس فورم کے صدر شاہد نعیم نے کہا قیام پاکستان قائد اعظم کا عظیم کارنامہ تھا۔ اشفاق بدایونی نے کہا کہ آج ضرورت اس بات کی ہے محب وطن افراد اور اداروں کو آگے لایا جائے۔ پاکستان  رائٹر فورم کے صدر انجینئر سید نیاز احمد نے کہا کہ جلد ہی انتخابات  ہونے والے ہیں اور عوام کو چاہیے کہ باکردار لوگوں کو ایوان میں لائیں تاکہ پاکستان کو ایک اسلامی فلاحی ریاست بنانے میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔ ڈپٹی کنوینر حامد الاسلام نے تحریک پاکستان کے قائدین کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم آج تک حصول پاکستان کا مقصد حاصل نہ کر سکے۔انھوں نے پی آر سی کے ایجنڈے الحاق کشمیر اور محصورین کی واپسی کے بغیر پاکستان نامکمل ہے کا اعادہ کیا۔سماجی رہنما شمس الدین، انسٹی ٹیوٹ آف سعودی عربین اسٹڈیز کے بانی و صدر ڈاکٹر تنویر الزماں ، معروف تاجر شیخ محمد لقمان،فکاہیہ نگار محمد امانت اللہ اور آغا محمد اکرم نے بھی خطاب کیا اور پاکستان کو ایک اسلامی فلاحی ریاست بنانے کا مطالبہ کیا۔کنونیر پی آر سی نے ڈاکٹر الغامدی اور تمام مہمانوں کا تقریب میں شرکت پر شکریہ ادا کیا  ۔ انھوں نے  3 نکاتی  قرارداد پیش کی  جو  اکثریت سے منظور کی گئی۔ نظامت کے فرائض  مسرت خلیل نے انجام دیئے۔
 

شیئر: