Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اتحادی فوج کا ہدف عالمی سطح پر یمن میں جائز حکومت کا قیام ہے، جنرل المالکی

    ریاض - - - - - -  عرب اتحادی افواج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ترکی المالکی نے کہا ہے کہ ایران ہمیشہ سے دہشتگردوں کے ساتھ تعاون کرتا رہا ہے ۔ہمار ے پاس اس بات کے ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں کہ جو میزائل حوثیوں کی جانب سے سعودی عرب پر داغے گئے تھے وہ ایرانی ساختہ ہیں اور ایران کی جانب سے حوثیوں کو بھیجے گئے تھے ۔  سی این این کو خصوصی انٹرویو   دیتے ہوئے جنرل المالکی نے مزید کہا کہ دنیا میں کوئی بھی مجرم اپنے گھناؤنے فعل کا اقرار نہیں کرتا اور ہمیشہ انکاری ہی رہتا ہے یہی حال ایران کا بھی ہے ۔ حوثیوں کو ایران ہمیشہ سے اسلحہ اور دیگر امداد فراہم کرتا رہا ہے مگر عالمی سطح پر انکاری رہتا ہے ۔ سعودی عرب پر حوثیوں کی جانب سے جو میزائل داغے گئے وہ ایران میں تیار کئے گئے جنہیں اسمبل یمن میں کیا گیا ۔ ایرانی ماہرین حوثیوں کو ہر طرح کی کمک بھی فراہم کر رہے ہیں۔ جنرل المالکی کا کہنا تھا کہ ہم نے ایرانی ساختہ میزائل کو دنیا کے سامنے پیش بھی کیا جو حملے میں استعمال کیا گیا تھا جس کی باقیات پر فارسی زبان میں تحریر بھی موجود ہے جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ یہ میزائل ایرانی ساختہ ہے ۔ علاوہ ازیں میزائل میں جو ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے وہ ایرانی ہے ۔ میزائل کو بارود سے جوڑنے والی ڈوائس بھی ایرانی ساختہ ہے ۔ ایرانی میزائلوں کا یمن منتقلی کے سوال پر جنرل المالکی کا کہنا تھا کہ میزائل براہ راست ایران سے یمن اسمگل نہیں کئے جاتے بلکہ پارٹس کی صورت میں انہیں جنوبی لبنان سے شام اور وہاں سے ایران کے ذریعے سمندری کشتی جسے عام طور پر " مدر شپ " کہا جاتا ہے سے یمن بھیجا جاتا ہے ۔ جنرل المالکی نے مزید کہا کہ یمن کی بندرگاہ الحدیدہ اس وقت ایرانی کمک کے لئے مرکزی مقام کی  حیثیت رکھتی ہے جہاں حوثیوں کیلئے اسلحہ، میزائل و  دیگر اشیاء بھیجی جاتی ہیں ۔اس حوالے سے امریکی ، فرنچ اور آسٹریلین بحریہ نے متعدد سمندری جہاز روکے جو بین الاقوامی قوانین کی شق 2231 ,2216  کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسلحہ یمن لے جارہے تھے ۔ سعودی عرب کی جانب سے امریکہ سے اسلحہ کی خریدار ی کے سوال پر جنرل المالکی کا کہنا تھا کہ خطے میں قیام امن اور اپنے دفاع کے لئے اسلحہ استعمال کرتے ہیں کسی پر جارحیت کیلئے نہیں ۔ ہمیں اس وقت بڑے پیمانے پر حوثیوں کی جانب سے دہشتگردی کا سامنا ہے ۔ خطے کو ایرانی توسیع پسندانہ عزائم اور حوثیوں کی دہشتگردی سے محفوظ رکھنے کیلئے ہمیں حق  ہے کہ  اپنے دفاع کو مستحکم بنائیں ۔ مملکت  پر  ایرانی ساختہ میزائل حوثیوں کے ذریعے داغے گئے جس پر مملکت کو بھی حق ہے کہ وہ اپنی سرحدوں اور ملک کی حفاظت کرے اور مناسب جواب دے تاہم اقوام متحدہ  اور عالمی قوانین کے مطابق  مناسب انداز میں وقت مقررہ پر جواب دینے کا حق رکھتے ہیں ۔ جنرل المالکی نے انٹرویو میں مزید کہا کہ اسلامی اتحادی فوج جس کی کمان مملکت کررہا ہے ایسی کسی حکمت عملی پر غور نہیں کر رہی کہ یمن سے نکلا جائے کیونکہ حقیقت یہ ہے کہ یمن میں اتحادی فوج اپنی مرضی سے نہیں گئی تھی ۔ یمن کی جنگ کے حوالے سے ہمارے پاس کوئی آپشن نہیں تھا بلکہ یمنی صدر عبدربہ منصور ہادی کی درخواست پر ہم وہاں گئے ۔ المالکی نے مزید کہا کہ یمن میں عسکری کارروائیوں کا ہدف واضح ہے جس کے مطابق عالمی سطح پر تسلیم شدہ یمنی حکومت کو بحال کرنا اور وہاں مستقل بنیادوں پر امن کا قیام ہے۔
مزید پڑھیں:- - - -تبوک، حائل ، الجوف اور شمالی حدود میں اسکول بند

شیئر: