Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دلتوں کے ردعمل سے بی جے پی پریشان

    لکھنؤ- - - - -سپریم کورٹ  کی جانب سے ایس سی /ایس ٹی ایکٹ میں تبدیلی کے فیصلے کےخلاف دلتوں کے پرتشدد مظاہرے دیکھنے کو ملا اسکے کئی سیاسی پیغامات بھی ہیں۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد دلت تنظیمیں مشتعل ہوکرسڑکوں پر نکل آئیں۔ اس سے یہ بات واضح ہوگئی کہ ہدف تنقید مودی کی مرکزی حکومت ہے اس لئے 2019 سے پہلے بی جے پی کی پریشانیوں میں اضافہ ہوسکتاہے۔ دراصل یہ فیصلہ سپریم کورٹ کا تھا جسے لے کر پیر کو مرکزی حکومت نے ریویو پٹیشن بھی داخل کیا۔یہ کہا جا رہا ہے کہ 2019 لوک سبھا انتخابات سے پہلے بی جے پی کیلئےدلتوں کو منانامشکل ہوتا جارہا ہے۔ اس لئے اب آر ایس ایس اور بی جے پی امبیڈکر جینتی کے سہارے دلت اور ملن بستیوں میں سپریم کورٹ کے فیصلے اور حقیقی صورتحال سے واقف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ واضح ہوکہ 20 مارچ کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد دلت تنظیموں نے مبینہ طور پر کہا کہ مرکزی حکومت ایس سی/ ایس ٹی ایکٹ کو کمزور کرنے میں مصروف ہے لہذا 2 اپریل کو، بہت سی دلت تنظیموں نے بند کی اپیل کی تھی۔ اس دلت تحریک کی بی ایس پی نے بھی مکمل حمایت کی۔ دریں اثنا مدھیہ پردیش، یوپی، راجستھان، جھارکھنڈ اور بہار میں دلتوں نے جس طرح سے مظاہرہ کیا اس سے سبھی حیران ہوگئے ۔اس سے بی جے پی اور آر ایس ایس کی پیشانی پر پسینے کی صاف لکیریں دیکھی جاسکتی ہیں۔بہرائچ سے بی جے پی کی رکن پارلیمان ساویتری بائی پھلے اور معاون جماعت بھاسپا کے اوم پرکاش راج بھر کی  ناراضگی پارٹی کیلئے ایک چیلنج بنی ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں:- - - - -سلمان خان کو 5 سال کی سزا، جیل بھیج دیئے گئے

 

شیئر: