Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شاہد آفریدی کے بیان پر ہندوستانی کرکٹر زکے زبانی تیر

 
  لاہور:وادی کشمیر میں ہندوستانی فوج کی بربریت اور خونریزی پر پاکستانی لیجنڈ شاہد آفریدی کے ردعمل کو ہندوستانی میڈیا توڑ مروڑ کر اور بڑھا چڑھا کر پیش کر رہا ہے وہیں چند ہندوستانی کرکٹرز بھی سوشل میڈیا کے میدان میں کود پڑے ہیں اور خوش فہمیوں کا انداز اپنا رہے ہیں۔ کہیں شاہد آفریدی کو آئی ایس آئی کا ایجنٹ قرار دیا جا رہا ہے تو کہیں گوتم گمبھیر زبانی تیر برسانے کی کوشش کر رہے ہیں۔یہ سارا معاملہ اس وقت شروع ہوا جب پاکستان کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے گزشتہ ہفتے کشمیر میں ہونے والی بے گناہ ہلاکتوں پر ردعمل دیتے ہوئے وادی کشمیر کی صورتحال کو ’ہولناک اور پریشان کن، قرار دیا۔اس کے جواب میں ہندوستانی کرکٹر گوتم گھمبیر نے لکھا تھا کہ آفریدی الفاظ کے چناو میں ذہنی طور پر پسماندہ ہیں۔ جہاں دونوں جانب سے سوشل میڈیا پر صارفین نے ان کرکٹرز کی تصاویر ردوبدل کر کے شائع کیں وہیں ان کے درمیان تلخ کلامی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔شاہد آفریدی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے ہندوستانی اوپنر بلے باز شیکھر دھون بھی میدان میں آگئے۔شیکھر دھون نے شاہد آفریدی کو مخاطب کرتے ہوئے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ پہلے اپنے ملک کی حالت سدھارو۔ اپنی سوچ اپنے پاس رکھو۔ اپنے ملک کا جو ہم کر رہے ہیں وہ اچھا ہی ہے اور آگے جو کرنا ہے وہ ہمیں اچھے سے پتہ ہے۔ زیادہ دماغ مت لگاو۔‘ ہندوستانی کرکٹر سریش رائنا نے لکھا کشمیر ہند کا اٹوٹ حصہ ہے اور ہمیشہ رہے گا، کشمیر ایک پاک سرزمین ہے جہاں میرے اجداد پیدا ہوئے۔ مجھے امید ہے کہ شاہد آفریدی بھائی پاکستان فوج سے ہمارے کشمیر میں پراکسی وار اور دہشت گردی روکنے کا کہیں گے۔ ہم امن چاہتے ہیں، خون خرابہ اور تشدد نہیں۔ان کے علاوہ ہندوستانی کپتان ویرات کوہلی سے جب صحافیوں نے سوال کیا کہ وہ بطور ہندوستانی اس بارے میں کیاکہتے ہیں تو ان کا کہنا تھا کہ بطور ہندوستانی آپ وہی کہتے ہیں جو آپ کے ملک کے لئے بہتر ہو اور میری خواہشات ہمیشہ ہمارے ملک کی بہتری کےلئے ہی ہیں، جو بھی اس کی مخالفت کرتا ہے میں نے کبھی اس کا ساتھ نہیں دیا لیکن جیسا کہ میں کہتا ہوں کہ یہ ہر کسی کی اپنی مرضی ہوتی ہے کہ وہ ایسے خاص مسائل پر تبصرہ کرے یا نہ کرے۔ویرات کوہلی کا مزید کہنا تھا کہ جب تک مجھے اس بارے میں پوری معلومات نہ ہو ںمیں ان معاملات میں نہیں پڑتا اور اظہار کرنے کے بغیر ہی آپ کی ترجیحات اپنے ملک کےلئے ہوتی ہیں جو اس کی مخالفت کرتا ہے آپ اس کی مخالفت کرتے ہیں۔ دونوں کھلاڑی متعدد بین الاقوامی میچز میں ایک دوسرے کے خلاف کھیل چکے ہیں۔ سابق کپتان کپل دیو نے شاہد آفریدی کو پہچاننے سے ہی انکار کر دیا۔ جب صحافیوں نے شاہد آفریدی کے ٹویٹ سے متعلق سابق کپتان سے سوال کیا تو انھوں نے الٹا ان سے سوال کرڈالا کہ آفریدی کون ہے؟ہم کیوں اس کو اہمیت دے رہے ہیں؟ دوسری جانب شاہد آفریدی نے سوشل میڈیا پر تو مزید کچھ نہیں کہا لیکن مقامی ٹی وی چینل پر جب ان سے پوچھا گیا کہ اس طرح کے ردعمل پر انھیں کوئی افسوس یا حیرت ہے تو ان کا کہنا تھا کہ ’بالکل بھی نہیں، مجھے فکر ہی نہیں ، میں حق پر ہوں اور میں نے سچی بات کی ہے اور سچ بولنا میرا حق ہے۔جب ان سے پوچھا گیا کہ پاکستان فوج کے تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے سربراہ آصف غفور کے ساتھ ان کی ایک تصویر کو جواز بنا کر ہندوستانی میڈیا پر انھیں ’آئی ایس آئی کا آدمی‘ قرار دیا جا رہا ہے تو اس پر شاہد آفریدی نے ہنستے ہوئے کہا کہ یہ تو اچھی بات ہے، میں کرکٹر نہ ہوتا تو فوجی تو ضرور ہوتا ، میرے لئے سب کچھ میرا ملک ہے۔

شیئر: