Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خلائی جنگ کا خطرہ بڑھ گیا، پینٹاگون مقابلے کےلئے تیار نہیں

واشنگٹن .... خلا میں جنگ کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے اور پینٹاگون نے خبردار کیا ہے کہ وہ اب تک اس کے مقابلے کےلئے تیار نہیں۔ اگرچہ وہ پچھلی کئی دہائیوں سے خلا میں برتری کیلئے کھربوں ڈالر خرچ کرتا رہا ہے جبکہ اس کی فوج زمینی جنگ کے خطرے سے نمٹنے کیلئے کوششیں کرتی رہی ہے۔ امریکہ کی فوج خلا میں جن سیاروں پرانحصار کرتی رہی ہے انہیں روس اور چین کی جانب سے خطرات پیدا ہوگئے ہیں۔ یہ سیارے میزائل، بم اور ڈرون کی رہنمائی کیلئے انٹیلی جنس معلومات بھیجتے ہیں۔ سیاروں کے خلاف اسلحہ کو ناکام بنانے کیلئے امریکہ اب مزید اربوں ڈالر خرچ کررہا ہے اور اپنی فوج کوبھی تیار کررہا ہے تاکہ خلائی جنگ میں اسے ناکامی ہو توبری فوج کو کامیابی ہوجائے۔ وہ نئی قسم کی جنگ کیلئے بھی خود کو لیس کررہا ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اس نئی جنگ سے کروڑوں افراد متاثر ہوسکتے ہیں جبکہ ناقابل بیان حد تک زمین پر تباہی پھیل سکتی ہے اور پوری دنیا میدان جنگ بن سکتی ہے۔ ایرو اسپیس کارپوریشن کے سی ای او اسٹیو ایزا کووٹز نے کہاکہ ہم اب ایک ایسے نکتے پر پہنچ رہے ہیں جہاں ”اسٹار وارز“ محض فلم نہیں رہیگی۔ انکی کمپنی سرکاری فنڈ سے چلتی ہے جوخلا کے بارے میں فوج کی مشاورت کرتی ہے۔ انکا کہناتھا کہ امریکہ خلائی برتری کو ہر وقت بہتر سمجھنے کیلئے تیار نہیں۔ اگرچہ خلا میں برتری کے نتیجے میں ہم دنیا کی سب سے عظیم جنگی قوت بن چکے ہیں۔ چاہے ہمارے فوجی میدان جنگ میں ہوں،ہمارے ڈرون اڑ رہے ہوں یا ہمارے بمبار پوری دنیا کا سفر کررہے ہوں۔ ہمیں خلاسے انکے لئے انٹیلی جنس رپورٹیں ملتی رہتی ہیں۔ گزرتے دنوں کے ساتھ ہم اپنی خلائی انٹیلی جنس پر انحصار کرتے رہے ہیںاور ہمارے دشمن کو اس بات کا اچھی طرح سے علم ہے۔

شیئر: