Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزارت محنت کی تفتیشی کارروائیاں جاری،خلاف ورزیوں پر 194 چالان

ریاض ..... وزارت محنت و سماجی بہبود آبادی کی تفتیشی ٹیموں نے قانون نافذکرنے والے اداروں کے تعاون سے مختلف کمشنریو ں کی مارکیٹوں میں چھاپے مار کر 194 خلاف ورزیاں ریکارڈ کیں ۔ سبق نیوز کے مطابق وزارت محنت کی ٹیموں نے الخرج ، افلاج ، وادی الدواسر ، الزلفی ، الغاط، المجمعہ ، عفیف ، شقراء، المزاحمیہ ، الدوادمی ، السلیل اور حوطہ بنی تمیم کی مارکیٹوں میں اچانک تفتیشی کارروائیاں کیں تاکہ سعودائزیشن کی خلا ف ورزیوں کو ریکارڈ کیاجاسکے ۔تفتیشی ٹیموں نے وزارت محنت کے قوانین پرعمل نہ کرنے پر 194 خلاف ورزیاں ریکاڈ کیں جبکہ 94دکانداروں کو انتباہی نوٹس جاری کئے ۔ اس ضمن میں ریجنل ڈائریکٹر یوسف السیالی کا کہنا تھا کہ وزارت محنت نے متعدد شعبے غیر ملکیوں کےلئے ممنوع قرار دیئے ہیں جن پر سعودی شہری ہی کام کر سکتے ہیں ۔ حال ہی میں رینٹ اے کار سروس کا شعبہ بھی ممنوعہ کیٹگری میں شامل کیا گیا ہے ۔ رینٹ اے کار سروس میں کاﺅنٹر کلرک ، کیشیئر ، شوروم مینجر اور گاڑیاں وصول کرنے اور دینے والے پیشے صرف سعودیوں کےلئے مخصوص کئے گئے ہیں ان پیشوں پر غیر ملکیوں کے کام کرنے کی ممانعت ہے ۔ السیالی نے مزید کہا کہ موبائل فون کی خرید وفروخت کے علاوہ اصلاح و مرمت کے شعبے بھی غیر ملکیوں کےلئے ممنوع ہیں جن پر کام کرنے والے غیر ملکیوں کو دوران تفتیش گرفتار کرکے ملک بدر کیا جاتا ہے ۔ گارمنٹس کی دکانوں پر بھی سعودی کارکنو ں کی تعیناتی لازمی ہے جبکہ خواتین کے ملبوسات فروخت کرنے والی دکانوں پر سعودی خواتین کارکن تعینات کرنے کی شرط بھی وزارت محنت کے قانون میں ہے جس کی خلاف ورزی کرنے والوں پر جرمانے عائد کئے جاتے ہیں ۔ اس ضمن میں وزارت محنت کی تفتیشی ٹیمیں مارکیٹوں کا جائزہ لیتی رہتی ہیں ۔ ریجنل ڈائریکٹر نے مزید کہا کہ سعودائزیشن کے عمل کو کامیاب بنانا سب کا فرض ہے ۔ تاجروں کو چاہئے کہ وہ مقامی افراد کو روزگار فراہم کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں ہم وطنوں کو روزگار میسر آسکے اور ملک سے بے روزگاری کا خاتمہ ہو ۔ وزارت محنت کا عزم ہے کہ جلد ازجلد مملکت سے بے روزگاری کا خاتمہ کیاجائے جس کےلئے ٹھوس اقدامات کا سلسلہ جاری ہے ۔ آئندہ برس سے مزید شعبے غیر ملکیوں کےلئے ممنوع قرار دیئے جائیں گے جن پر سعودیوں کو روزگار مہیا کیاجائے گا ۔

شیئر: