Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسلام کو یرغمال بنانے اور نہتے شامیوں پر کیمیکل حملوں کا جواب دینداری سے دیا جائے، امام حرم

مکہ مکرمہ.... مسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ ڈاکٹر عبدالرحمان السدیس نے واضح کیا ہے کہ ہمیں اسلام کو یرغمال بنانے اور شام کے نہتے بچوں، بوڑھوں اور عورتوں پر کیمیکل حملوں کا جواب دینے کے لئے زیادہ سے زیادہ دینداری کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔ انہوں نے ایمان افروز روحانی ماحول میں جمعہ کا خطبہ دیتے ہوئے کہا کہ آج کل پوری دنیا پر جنگ کے بادل منڈلا رہے ہیں۔ روحانیت کے سوتے خشک ہوتے جا رہے ہیں۔ مادیت پرستی کو غلبہ حاصل ہو رہا ہے۔ ایمان اور توحید کے خلاف الحاد کی ہوائیں تیز ہو رہی ہیں۔ کبھی کسی کے وہم و گمان میں بھی نہ آیا تھا کہ بعض مسلم ممالک میں توحید اور اللہ کی وحدانیت پر بھی سوال اٹھیں گے۔ کشمکشوں اور تغیرات کے زمانے میں الحاد اور لادینیت کے حق میں صدائیں بلند ہوں گی۔ امام حرم نے توجہ دلائی کہ ایسے ماحول میں جبکہ سیاسی نعروں اور فرقہ وارانہ جھگڑوں کے سائبان تلے دین کے ساتھ سودے بازی کی لہر ابھرتی جا رہی ہے۔ ایسے عالم میں جبکہ اسلام کو یرغمال اور اہل اسلام کے ذہنوں کو شدت پسندی اور مادر پدر آزادی کے نام سے ورغلایا جا رہا ہے ۔ خواتین ، بچوں اور عام شہریوں پر کیمیکل اسلحہ سے دہشت گردانہ حملے ہو رہے ہیں۔ صہیونی دشمنی میں مسلمانوں کے مقامات مقدسہ کا تقدس پامال کر رہے ہیں۔ عالمی امن و سلامتی کے حصول کا معاملہ گمبھیر ہوتا جا رہا ہے اور انسانی المیے کثیر تعداد میں سر ابھار رہے ہیں۔ ہمیں خود کو زیادہ سے زیادہ اللہ سے جوڑناہو گا۔ ہمیں اللہ کے حضور پناہ حاصل کرنی ہو گی۔ امام حرم نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کی عظمت کا مشاہدہ اس کی مخلوقات پر غور و فکر کر کے کیا جائے۔ زمین ،آسمان ، چاند، سیارے، ستارے ، سمندر ، پہاڑ، حیوانات، زندہ ، مردہ ، درخت او رنباتات سب اللہ تعالی ٰ کی تسبیح کر رہے ہیں۔ امام حرم نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے علم کے سامنے تمام علوم ہیچ ہیں۔ امام السدیس نے کہا کہ مسلمانوں کے سامنے سید الانبیاءصلی اللہ علیہ وسلم کی حیات مبارکہ کو نمونہ بنانے کے سوا کوئی راستہ نہیں۔ دوسری جانب مدینہ منورہ میں مسجد نبوی شریف کے امام و خطیب شیخ عبدالمحسن القاسم نے شیطان کے شر سے بچاﺅکے طور طریقو ں پر جمعہ کا خطبہ دیا۔ انہوں نے بتایا کہ دنیا دارالامتحان ہے یہاں ابلیس اور اس کے چیلوں کے فتنوں سے بڑا کوئی اور فتنہ نہیں۔ یہی انسانوں کا پہلا اور بڑا دشمن ہے۔ ابلیس کی دشمنی کی بنیادی وجہ آدم کا اعزاز و اکرام ہے۔ شیطان انسانو ںسے حسد کرتا ہے۔ شیطان عقائد ، عبادات، جسم ، دولت ، اولاد، کھانے پینے ، سونے جاگنے ، مرض اور صحت ہر حال میں انسان سے دشمنی کرتا ہے۔ جب تک عبادت میں خلل نہ پیدا کر دے۔ چین سے نہیں بیٹھتا۔ اتحاد کو تفرقے میں نہ بدل دے اسے سکون نہیں آتا ۔ لوگوں کو کھانے پینے میں لڑا کر خوش ہوتا ہے۔ زندگی کے آخری سانس تک حق کے راستے سے منحرف کرنے کے چکر چلاتا رہتا ہے۔ امام القاسم نے کہا کہ جس گھر میں سورة بقرہ کی تلاوت ہوتی ہو وہاں شیطان کا گزر نہیں ہوتا۔ اللہ کے مخلص بندے شیطان کی عیاری مکاری سے محفوظ ہو جاتے ہیں۔ جو شخص سوتے وقت آیت الکرسی پڑھنے کا اہتمام کرے اللہ تعالیٰ اسے شیطان کے مکر سے بچالیتا ہے۔ جو شخص دن میں 100مرتبہ لاالہ الااللہ کا ورد کرے اسے شیطان سے پناہ مل جاتی ہے۔ اگر کوئی شخص گھر میں داخل ہوتے اور کھانا کھاتے وقت اللہ کا ذکر کرے تو شیطان اسے بددعاﺅں سے نوازتا ہے۔ 

شیئر: