Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اب طیارو ں میں کھڑے کھڑے سفر کرنا پڑسکتا ہے

روم .....  آپ کو شاید یقین نہ آئے لیکن حالات اور واقعات بتا رہے ہیں کہ عام بسوں اور گاڑیو ںکی طرح  طیاروں پر بھی مسافر کھڑے کھڑے سفر کرنے لگیں گے۔ ایک اطالوی فرم نے اس مقصد کیلئے  خاص قسم کی  نشستیں تیار کرلی ہیں۔ جو عمودی ہیں اور انہیں اس وقت استعمال کیا جائیگا جب اکانومی کلاس کے مسافروں کی تعداد نشستوں سے زیادہ ہوجائیں تو باقی ماندہ  نشستوں کے مسافروں کوجن کی اکثریت دیر سے آنے والوں پر مشتمل ہوگی ۔ انہیں یہ نشستیں دیدی جائیں گی۔ اب تک یہ  معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ وہ ایسی  کونسی فضائی کمپنی ہے جو اپنے یہاں ان نشستوں کو سب سے پہلے روشناس کرائیگی۔ جدید ڈیزائن کے نتیجے میں طیارے پر 20فیصد زیادہ مسافر سفر کرسکیں گے جبکہ ٹانگیں پھیلانے کی جگہ 23انچ کم ہوجائیگی۔حالات بتاتے ہیں کہ جس سمت میں طیارہ ساز کمپنیاں جارہی ہیں اس کے نتیجے میں عین ممکن ہے کہ جلد ہی  ان طیاروں کو دیکھ کر مویشی لے جانے والے ٹرکوں کا گمان ہوگا۔سردست جو ڈیزائن سامنے آیا ہے اس کی شکل سارڈین کے ڈبے جیسی ہے۔  ان نشستوں کو استعمال کرنے والے مسافر یقینی طور پر اپنا زیادہ سفر کھڑے کھڑے طے کریگا۔نئی نشستوں کو اسکائی رائڈر کا نام دیا گیا ہے  اور طیاروں کی اندرونی آرائش کے حوالے سے حال ہی میں ہیمبرگ میں ہونے والی نمائش میں اسے بنانے والی کمپنی ایویون انٹیریئرز  پیش بھی کرچکی ہے۔ ان عمودی نشستوں میں مسافروں کی سہولت کیلئے زیادہ گداز اور اچھے قسم کے گدے لگائے گئے ہیں۔ اسکائی رائڈر سیٹ کا وزن اکانومی کلاس کی نشستوں سے 50فیصد کم ہوگا۔
مزید پڑھیں:- - - -دوران پرواز مچھروں کی تصویر اتارنے پرمسافرکو طیارے سے اتار دیا گیا

شیئر: