Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

العوامیہ کی بابت غیر جانبدارانہ تاثر

جمعہ 20اپریل کو شائع ہونیوالے سعودی اخبار’’الجزیرہ‘‘ کا اداریہ
ہمیں اپنے ملک کی خود مختاری اور اپنے حقوق کی بابت اندرونی حالات کے بارے میں کسی بھی گواہی کی چنداں ضرورت نہیں، وہ منصفانہ ہی کیوں نہ ہو۔سعودی عرب کی تاریخ شاہد ہے کہ یہاں ہر شہری کے ساتھ معیاری اصول و ضوابط کے مطابق معاملہ کیا جاتاہے۔ اس سلسلے میں داخلی اور خارجی دعویداروں کے تاثرات اور آراء کے تحت نہ کچھ کیا جاتا ہے اور نہ کچھ کرنے سے روکا جاتا ہے۔
    البتہ ابلاغی اور سیاسی شور و غوغا کے ماحول میں بسا اوقات غیر جانبدارانہ تاثرات اور آراء اپنی جگہ اہمیت اختیار کرلیتی ہیں۔آج کا ماحول حقائق کے چیتھڑے اڑانے اور زمینی سچائیوں اور خوبصورت باتوں کو الٹنے کا ہے۔ ایسے عالم میں خارجی شہادت کا وزن بڑھ جاتا ہے۔    
    برطانوی سفیر نے العوامیہ قصبے کے المصورہ محلے میں جاری ترقیاتی منصوبوں کا دورہ کرکے اپنے مشاہدات اور تاثرات بیان کرتے ہوئے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ آج میں جس جگہ کھڑا ہوا ہوں یہ کسی زمانے میں ایران کے حمایت یافتہ دہشتگردوں کا اڈہ ہوا کرتی تھی۔ ایرانی وظیفہ خوار النمر ان کا سرغنہ بنا ہوا تھا۔ آج یہ جگہ تعمیر و ترقی اور امن و سلامتی کا گہوارہ بنی ہوئی ہے۔
    برطانوی سفیر سائمن کوئس نے قطیف کمشنری میں العوامیہ قصبے کی بابت جو بیان دیا ہے وہ بڑا بامعنی ہے۔انہوں نے بچشم خود دیکھا کہ وہاں ہر طرف منصوبے چل رہے ہیں ۔برطانوی سفیر نے ان منصوبوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی حکام نے گزشتہ برس یہاں دہشتگردوں کو شکست دی تھی۔
    قطیف کمشنری کے ہمارے غیور شہری خصوصاً العوامیہ قصبے کے ہمارے اپنے باشندے ہماری آنکھوں میں بستے ہیں، ہم ان کی عزت کرتے ہیں، ان سے پیار کرتے ہیں اور مبارکباد دیتے ہیں کہ آپ کیلئے آپ کی حکومت یہ منصوبے نافذ کررہی ہے ۔ آپ کے آرام و راحت کی خاطر العوامیہ کی تعمیر نو میں لگی ہوئی ہے۔آپ لوگوں کو بدامنی کے خطرات سے دوچار کرنیوالوں اور ایرانی ملاؤں کے اشاروں پر ناچنے والوں سے نجات بھی دلاچکی ہے۔
مزید پڑھیں:- - - - -قطر اور تہران کے ملا

شیئر: