جمعرات 3 مئی کو مملکت سے شائع ہونے والے اخبار ”عکاظ“ کا اداریہ
ہر آنے والے دن ایران شیطانی اڈہ ہونے کا کوئی نہ کوئی ثبوت پیش کردیتا ہے۔ دہشتگرد تنظیم حزب اللہ کے ذریعے مراکش کے امور میں کھلی مداخلت ایران کے مکروہ چہرے کا نیا نمونہ ہے۔ ایران نے حزب اللہ کے توسط سے پولیساریو محاذ کے لوگوں کو عسکری تربیت دلائی۔ فوجی سازو سامان اور میزائل فراہم کئے۔ ایران نے مراکش کے حوالے سے لگ بھگ وہی حرکت کی جو اس نے یمن میں حوثی باغیوں کو حزب اللہ کے توسط سے عسکری تربیت دیکر کی تھی۔
سعودی عرب نے مراکش کے امور میں ایرانی مداخلت کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔سعودی عرب کی یہ دوٹوک پالیسی ہے۔ سعود ی عرب ، عرب ممالک کے امور میں ایران کی مداخلت کا مخالف ہے۔ سعودی عرب خطے میں ایران کے فرقہ وارانہ پھیلاﺅ کو روکنے کی ہر ممکن کوشش کررہا ہے۔
مراکش نے فرقہ واریت کے علمبردار ایرانی نظام کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرلئے۔ فطری امر ہے۔ مراکش کو یہ بات اچھی طرح سے معلوم ہوچکی ہے کہ دہشتگرد ایرانی نظام گزشتہ 40برس سے مراکش کی قومی سلامتی کو ٹارگٹ کئے ہوئے ہے۔
ایران نے پولیساریو محاذ کی مدد کرکے مراکش میں امن و استحکام کو تہہ و بالا کرنے، اندرون ملک بغاوت کی صورتحال کو طاقتور بنانے، عراق، یمن، شام اور لبنان کی طرح مراکش میں بھی ایرانی نظام کی نمائندہ تنظیم قائم کرنے کا چکر چلایا ہوا ہے۔
ایرانی نظام کو دنیا بھر میں الگ تھلگ کرنے کے مطالبے بڑھتے جارہے ہیں کیونکہ ایران نے اپنی دہشتگردی کا دائرہ خلیجی ممالک سے لیکر شمالی افریقہ تک پھیلا دیا ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭