Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

او آئی سی اجلاس : مسئلہ فلسطین اور روہنگیا مسلمانوں کی مدد پر اتفاق

ڈھاکا.... بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکا میں ہفتے کو او آئی سی وزرائے خارجہ کا اجلاس ہوا۔ جس میں شوریٰ نے مسئلہ فلسطین اور روہنگیا مسلمانوں کی مدد کے حوالے سے اتفاق رائے کیا۔ اجلاس کا افتتاح کرتے ہوئے بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے کہا کہ او آئی سی رکن ممالک کو چاہئے کہ روہنگیا مسلمانوں کا مسئلہ حل کرنے میں مشترکہ کوششیں کریں۔ روہنگیا مسلمانوں کی آباد کاری اور انہیں اپنے وطن میں باعزت طریقے سے رہنے کیلئے عالمی برادری پر دباﺅ ڈالنا چاہئے۔ او آئی سی کے جنرل سیکریٹری یوسف العثیمین نے کہا کہ او آئی سی کا اجلاس ایک ایسے وقت میں ہورہا ہے جب امت مسلمہ کو متعدد شعبوں میں کئی چیلنجز کا سامنا ہے۔ سعودی عرب اور افغان حکومت کے تعاون سے مسلم علماءکی عالمی کانفرنس کا انعقاد کیا جائیگا۔ جس میں افغانستان کے امن و استحکام کے حوالے سے گفتگو کی جائیگی۔ 2017-18ءقضیہ فلسطین کیلئے انتہائی مشکل سال تھے۔ مسئلہ فلسطین میں مزید پیچیدگیاں پیدا ہوگئیں۔ عالمی برادری کی خاموشی نے اسے مزید گمبھیر بنادیا ہے۔ گزشتہ 7 دہائیوں سے مسئلہ فلسطین تمام اسلامی ممالک کا اولین قضیہ رہا ہے۔ سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا کہ مسئلہ فلسطین تمام مسلمان ممالک کے قضیوں میں ترجیح اول ہے۔ مسلم امہ مسئلہ فلسطین میں عادلانہ امن معاہدے کی حمایت کرتی ہے۔ روہنگیا سمیت عالم اسلامی میں جہاں کہیں بھی اقلیت ہے ہم انکے ساتھ ہیں۔ ترکی کے نائب وزیر خارجہ باکیر بوزداک نے شام میں دہشتگرد تنظیموں کے خلاف مشترکہ کوششوںپر زور دیا۔ اسی طرح افریقی ممالک کی نیابت کرتے ہوئے سینیگال کے وزیر خارجہ نے کہا کہ فلسطینی مسلمانوں اور مسجد اقصیٰ کے خلاف اسرائیل کے اقدامات ناقابل قبول ہیں۔ شام، یمن، لیبیا اور وسطی افریقہ میں مسائل کے حل کیلئے مسلم ممالک کو کوششیں کرنا ہونگی۔کانفرنس میں شریک مہمان کینیڈین وزیر خارجہ نے اپنے خطاب میں روہنگیا مسلمانوں کی مدد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کینیڈا ، روہنگیا مسلمانوں سمیت تمام اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے کوشاں ہے۔
 

شیئر: