Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غیر معیاری چشموں سے نظر متاثر

اسلام آباد میںموسم بدلنے کے ساتھ ہی دھوپ کے چشموں کی فروخت میں اضافہ ہو گیاہے۔ماہر امراض چشم نے خبردار کیا ہے کہ غیرمعیاری چشمے نظر کو متاثر کر سکتے ہیں۔ماہر امراض چشم ڈاکٹر بابر نے کہا کہ دھوپ سے آنکھوں کو بچانے کےلئے چشمے فائدہ مند ہیں لیکن چشموں کا معیاری ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیرمعیاری چشموں کے استعمال سے دھندلا پن، سر میں درد اور بعدازاں انکی بنائی پر بھی برے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ غیرمعیاری چشموں سے پیدا ہونے والی زہریلی شعاعیں آنکھوں کےلئے انتہائی نقصان دہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈرائیونگ کرتے وقت ہمیشہ معیاری چشمہ استعمال کرنا چاہیے کیونکہ غیرمعیاری چشموں کے استعمال سے پیداہونے والے دھندلے پن اور سائے سے دوران ڈرائیونگ مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چشمے ہمیشہ اپنے بھروسہ کے دکاندار سے معیاری اور دیکھ بھال کر ہی خریدنے چاہئیں۔ جڑواں شہروں میں گرمی کی شدت میں اضافہ کے ساتھ ہی چشموں کی دکانوں اور سڑک کنارے ٹھیلے سجائے دکانداروں سے بڑی تعداد میں ہر عمر کے لوگ دھوپ سے بچنے کےلئے چشمے خریدتے نظر آ رہے ہیں۔ چشمے بیچنے والوں کے کام میں دگنا اضافہ ہو چکا ہے۔ راولپنڈی صدر کے دکاندار نے بتایا کہ ہمارے پاس معیاری برانڈز کے چشمے ہوتے ہیں جن کی قیمت 1500سے شروع ہو کر کئی ہزار تک جاتی ہے۔گرمیوں میں ان چشموں کی فروخت میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ لوگ زیادہ تر فیشن کے مطابق اور گہرے رنگوں کے پسند کرتے ہیں۔سڑک کنارے ٹھیلے والے نے چشمے کی قیمت پوچھنے پر 1200بتائی تاہم وہ بحث کرنے کے بعد وہی چشمہ 150میں فروخت کرنے پر راضی ہو گیا ۔اس نے بتایا کہ ہمارے پاس دنیا کے تمام بڑے برانڈز کی نقول ہوتی ہیں۔ لوگ بڑے شوق سے سستے داموں یہ چشمے خریدتے ہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭
 

شیئر: