Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چمگادڑ کے وائرس سے10افراد ہلاک،کیرالا میں افراتفری

کوذی کوڈ۔۔۔۔کیرالا کے ضلع کوذی کوڈ میں چمگادڑ سے پھیلنے والے پر اسرار مہلک ’’نپاہ‘‘وائرس کی زد میں آنے سے  10افراد ہلاک ہوگئے ان میں ایک31سالہ نرس لینی  بھی شامل ہے جو نپاہ وائرس سے متاثر تھی۔
اس جان لیوا وائرس سے متاثرہ 25مریضوں کوخصوصی نگرانی میں رکھا گیاہے۔وائرس سے علاقے میں افراتفری پھیل گئی۔مرکزی وزیر صحت جگت پرکاش نڈا نے ٹویٹر پر اطلاع دی کہ کیرالا میں  وائرس سے اموات کے بعد صورتحال پر محکمہ صحت کے سیکریٹری سے بات چیت کے بعد ڈاکٹروں کی اعلیٰ سطح کمیٹی تشکیل دیدی گئی جو کیرالا پہنچ  چکی ہے۔ وزارت صحت و خاندانی بہبود کیرالا حکومت سے رابطے میں ہے۔
٭48گھنٹے میں مریض کوما میں جاسکتا ہے
نپاہ وائرس سے متاثر مریض کو سانس لینے میں تکلیف ہوتی ہے اور دماغ میں خارش ہوتی ، تیز بخار، جلن ، سردرد ، چکر اور غشی کی شکایت ہوتی ہے اور 48گھنٹے کے اندرکومامیں جاسکتا ہے۔
٭احتیاطی تدابیر
 ڈاکٹروں کے مطابق ایک خاص قسم کی چمگادڑ جسے فروٹ بیٹ بھی کہا جاتا ہے یہ درختوں میں لگے پھلوں کا رس اور سبزیاں کھاتی ہے،اس بیماری سے بچنے کیلئے کھجور ، درخت سے نکلنے والے رس اور چمگادڑ کے کھائے ہوئے درختوں سے گرے پھل نہ کھائیں۔ علاوہ ازیں خنزیر، گھوڑوں اور دیگربیمار جانوروں سے دور رہیں۔
1998ء میں پہلی بار ملائیشیا میں نپاہ وائرس کا معاملہ سامنے آیا تھا۔نپاہ کو این آئی وی انفیکشن بھی کہا جاتا ہے ۔ڈبلیو ایچ او کے مطابق اس وائرس کے بچاؤ کا ٹیکہ (ویکسین) ابھی تک تیار نہیں کیا جاسکا۔
مزید پڑھیں:- - - -  -کانپور: زہریلی شراب پینے سے 13افراد کی موت

شیئر: