Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جدہ میں اے کے خان اور خواجہ قیوم کے اعزاز میں تہنیتی تقریب

تارکین  وطن واپس ہو کر کاروبار کرنے میں جلد بازی نہ کریں ،پہلے مارکیٹ اور تجارت کے سلسلے میں سروے کریں ، مہمان خصوصی
امین انصاری ۔ جدہ
      حکومت تلنگانہ  کے مشیر  اے کے خان(ڈائریکٹر مائنارٹی ریسیڈنشیل اسکولس تلنگانہ ) و خواجہ قیوم انور سینیئر صحافی ٹی نیوز کے اعزاز میں تلنگانہ گلف این آر آئیز فیڈریشن کی جانب سے فیڈریشن کے نائب صدر محمد یوسف الدین امجد کی رہائش  پر تہنیتی تقریب  کا انعقاد عمل میں آیا ۔ تقریب میں  فیڈریشن کے جنرل سیکریٹری اعجاز احمد خان ،محمد عبید الرحمن ، شمیم کوثر ، عثمان بن محفوظ ، خالد حسین مدنی ،  میر عارف علی ، عبید احمد باجو ہ، فاروق احمد ، سید عزیز ، سیادت علی خان  ، اسرار صدیقی ، امین انصاری ، عماد الدین اور  فراز خان نے شرکت کی ۔
    یوسف الدین امجد نے صدارتی خطبہ  دیتے ہوئے فیڈریشن کے قیام کے مقصد اور اغراض کو پیش کیا ۔  انہوں نے کہا کہ  فیڈریشن کے قیام سے لے کر آج تک اس کی ایک ایک کیفیت کی اطلاع بیرسٹر اسد الدین اویسی صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین و رکن پارلیمنٹ حیدرآباد اور قائد مجلس اکبر الدین اویسی کو دی جارہی ہے ۔یوسف الدین امجد نے اس موقع پر  انٹر نیشنل انڈین اسکول جدہ کے طلباء کی فیس کی عدم ادائیگی پر توجہ دلاتے ہوئے حکومت ہند سے معاف کرنے کی اپیل کی  اور اس سلسلے میں اے خان سے حکومتی ذرائع پر ٹھوس اقدامات کی اپیل کی۔
    جنرل سیکریٹری  اعجاز احمد خان نے کہا کہ فیڈریشن  این آر آئیز کے مسائل کو حل کرنے کیلئے حکومتِ تلنگانہ سے  ٹھوس بنیاد پر نمائندگی کرنا چاہتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ لاکھوں این آر آئیز حکومتی پالیسیوں سے ناواقف ہیں ۔فیڈریشن ان کی رہنمائی کریگی اور اس سلسلے میں فیڈریشن مجلس اتحاد المسلمین کی قیادت کو ساتھ لیکر حکومت سے نمائندگی کریگی ۔ انہوں نے اس موقع پر   اے کے خان صاحب اور صحافت سے رہنمائی کی درخواست کرتے ہوئے کہاکہ  آپ حکومت کے مشیر ہیں لہذا  ہمارے مسائل حکومت  تلنگانہ تک پہنچانے کی ہر ممکن کوشش کریں ۔
    عبید الرحمان نے اے کے خان سے استفسار کیا کہ حکومت تلنگانہ نے این آرآئیز کیلئے100 کروڑ روپئے کا بجٹ منظور کرنے کا اعلان کیا۔اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت عوام کو فائدہ پہنچانے میں کس حد تک سنجیدہ ہے ۔
    میر عارف علی اور شمیم کوثر نے  استفسار کیا کہ مملکت سے واپس جانیوالے این آر آئیز کو وطن عزیز میں تعلیم ، میڈیکل ، نوکری اور رہائش جیسے اہم مسائل کا سامنا ہے ۔ اس سلسلے میں حکومت تلنگانہ کیا اقدامات کریگی ۔
     مہمان خصوصی  اے کے خان نے  سب سے پہلے فیڈریشن کے قیام پر تمام عہدیداروں اور این آر آئیز کو مبارکباد دی اور کہا کہ  فیڈریشن کا قیام وقت کی ضرورت تھی ۔ حکومت تلنگانہ  سے رجوع ہونے کیلئے فیڈریشن یقینا اہم کردار ادا کریگی ۔ انہوں نے  اقلیتوں کو دی جانی والی مراعات اور اسکیمات کو تفصیل سے بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہماری  ان مراعات تک پہنچ نہیں جس کی وجہ سے اقلیتی بجٹ اکثر واپس چلا جاتا ہے ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ  وہ فیڈریشن کو حکومت تلنگانہ میں مسلمہ حیثیت دلانے کی بھرپور کوشش کریں گے ۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ چندر شیکھر رائو اوروزیر شہری ترقیات کے ٹی راما رائو کو این آر آئیز کے مسائل سے وقتاً  فوقتاً آگہی دی جارہی ہے۔انہوں نے حکومت تلنگانہ کے ریسیڈنشیل اسکولز کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انتہائی معیاری ہیں اور قابل ترین اساتذہ کی نگرانی میں یہ اسکول چل رہے ہیں لیکن مائنا ریٹیز اس سے خاطر خواہ فائدہ نہیں اٹھارہے  ۔ انہوں نے این آرآئیز کو مشورہ دیا کہ وہ وطن واپس ہو کر کاروبار کرنے یا سرمایہ کاری کرنے میں جلد بازی نہ کریں ۔پہلے مارکیٹ اور تجارت کے سلسلے میں سروے کریں ۔بے شمار افراد جلد بازی میں اپنی جمع پونجی گنوا دے رہے ہیں اور پھر وہ مسائل کا شکار ہوجاتے ہیں ۔ انہوں نے تیقن دیا کہ اگر کوئی تجارت کررہا ہوں اور ساتھی نے فراڈ کیا تو ایسے افراد  ان سے رجوع ہوں، وہ پولیس اور حکومت کی مدد سے اسکی حق و حلال کی کمائی کو حتی المقدور واپس دلانے کی کوشش کریں گے ۔
       فیڈریشن کی جانب سے اے کے خان اور قیوم انور کو سپاسنامہ پیش کیا گیا ۔ یوسف الدین نے اے خان سے احمد الدین اویسی کی ٹیلیفون پر بات کروائی ۔
مزید پڑھیں:- - - -حیدرآباد دکن : وجئے نگر کالونی کے کارپوریٹر ظفر خان کے اعزاز میں دعوت سحر

شیئر: