Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں 40 فیصد بچے اسکولوں سے باہر ہیں

این سی ایچ ڈی کی چیئر پرسن اور سابق سینیٹر رزینہ عالم خان نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیا کے ممالک میں ایک تہائی بچے ا سکولوں سے باہر ہیں۔ اسی طرح تعلیمی مواد سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ پاکستان میں 40فیصد بچے ا سکولوں سے باہر ہیں جن میں لڑکوں کی نسبت لڑکیاں زیادہ شامل ہیں۔ پرائمری کلاس تک ہم بہترین رسمی تعلیمی نظام بناچکے ہیں لیکن یہ نظام 5کروڑ 70لاکھ ان پڑھ اور64لاکھ ا سکولوں سے باہررہ جانے والے بچے جن کی عمریں 10سے14 سال ہیں، کےلئے کافی نہیں ۔ ہم ابھی بھی 90فیصد شرح خواندگی حاصل کرنے میں بہت پیچھے رہ گئے ہیں،اسلئے ہمیں چاہیے کہ ہم غیر رسمی تعلیم کو متحرک کریں اور رسمی اور غیر رسمی تعلیمی نظام کے ذریعے نامکمل ایجنڈے کو پورا کر سکیں۔ وہ غیر رسمی تعلیم پر اسلام آباد فورم کے تیسرے اجلاس سے خطاب کررہی تھیں ۔ 
انہوں نے کہا کہ اس وقت موجودہ تعلیمی نظام صرف ایک فیصد خواندگی کی شرح سالانہ حاصل کر رہا ہے اس کے مطابق پاکستان 2025ءتک 68فیصد خواندگی کی شرح حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکے گا۔ حکومت پاکستان نے پاکستان میں تعلیم کو بہتر بنانے کےلئے کئی اقدامات کئے ہیں تاکہ ملک میں 40 فیصد ا سکولوں سے باہر رہ جانے والے بچوں کوغیر رسمی تعلیم دلوائی جاسکے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم غیر رسمی تعلیم کو متحرک کریں اور رسمی اور غیر رسمی تعلیمی نظام کے ذریعے نامکمل ایجنڈے کو پورا کر سکیں۔
 

شیئر: