Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مملکت اور امارات وسیع البنیاد تعاون پر متفق، 20معاہدوں اور 44منصوبوں کا اعلان

    جدہ - - -  - -سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے اقتصادی ، عسکری اور ترقیاتی شعبوں میں وسیع البنیاد تعاون کا فیصلہ کر لیا ۔ اس مقصد کی تکمیل کیلئے دونوں ملک 44مشترکہ منصوبے نافذ کریں گے ۔ متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب نے تکمیل باہم کے نصب العین کو حاصل کرنے کیلئے 20معاہدے بھی کر لئے ۔ یہ فیصلے سعودی ولیعہد شہزادہ محمد بن سلمان اور ابو ظبی کے ولیعہد شیخ محمد بن زاید کی زیر صدارت سعودی اماراتی رابطہ کونسل کے پہلے اجلاس کے دوران جدہ میں کئے گئے ۔فریقین نے 40ماہ کے اندر اندر امن و سلامتی ، اقتصادی اور سیاسی تکمیل باہم کا روڈ میپ بھی جاری کر دیا۔انہوں نے اسے ’’عزم محکم‘‘کی حکمت عملی کا نام دیا۔12ماہ سے دونوں ملکوں کے 139سرکاری ، ریاستی اور عسکری اداروں کے 350عہدیدار مبینہ منصوبوں اور معاہدوں پر کام کر رہے تھے ۔ سارے مشترکہ منصوبے اسٹراٹیجک نوعیت کے ہیں ۔ رابطہ کونسل کے انتظامیہ ڈھانچے کا بھی اعلان کر دیا گیا۔کونسل خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زاید کی ہدایت پر تشکیل دی گئی تھی ۔ کونسل دونوں ملکوں کے 16وزراء پر مشتمل ہو گی جبکہ باہمی تعاون کو فروغ دینے کیلئے مجلس عاملہ بھی قائم کی گئی ہے ۔ مجلس قائمہ امارات اور سعودی عرب میں پر آسائش معاشرے کے قیام ، عسکری ، اقتصادی ، سلامتی اور سیاسی تکمیل باہم کا ہدف حاصل کرنے کیلئے مقررہ منصوبوں اور اسکیموں کے نفاذ پر نظر رکھے گی ۔ دونوں ملکوں کے عہدیداران گزشتہ ایک برس کے دوران تکمیل باہم کے منصوبے کے سلسلے میں 3کلیدی عناصر پر کام کرتے رہے ہیں ۔ اقتصادی افرادی و اطلاعاتی اور سیاسی ، سلامتی و عسکری محور توجہات کا مرکز بنے رہے ۔ تکمیل باہم منصوبے کا مقصد مشترکہ خلیجی تعاون کے کارواں کو آگے بڑھنے پر آمادہ کرنا اور مشترکہ مفادات کے تحفظ نیز دونوں ملکوں کے برادر عوام کیلئے  ترقی کے نئے امکانات پیداکرنا ہے۔دونوں ملک 20معاہدوں کے ذریعے غذائی خودکفالت طبی ضروریات و لوازمات کے اسٹاک امدادی سامان کی فراہمی بجلی نظام سے ایک دوسرے کو مربوط کرنے اور بنیادی ڈھانچوں کے منصوبوں کے نظم و نسق سے ایک دوسرے سے تعاون کریں گے ۔ تیل ، گیس اور کیمیکل کے شعبوں میں مشترکہ منصوبے شروع کریں گے ۔ امارات اور سعودی عرب زرعی سرمایہ کاری کیلئے کمپنی  قائم کریں گے ۔ تجدد پذیر توانائی کی خاطر انویسٹمنٹ فنڈ نیز چھوٹے اور درمیانے درجے کے منصوبوں کی سرمایہ کاری کیلئے فنڈ کا اہتمام کریں گے ۔ ابو ظبی کے ولی عہد نے اس موقع پر اظہار مسرت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اعربوں کے درمیان تکمیل باہم کا ایک تاریخی اور منفرد موقع ملا ہے ۔ امارات اور سعودی عرب 2بڑی اقتصادی عرب طاقتیں ہیں ۔ دونوں جدید اسلحہ سے آراستہ فوج کے مالک ہیں ۔ دونوں کا سماجی ڈھانچہ ایک دوسرے مماثلت رکھتا ہے ۔ دونوں ملکوں کی آبادی کا بڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے اور دونوں ملک تعمیر و ترقی کے شعبے میں بہت آگے جانے کے آرزو مند بھی ہیں ۔

مزید پڑھیں:- - - - -بینک 29رمضان کو بند ہو کر 10شوال کو کھلیں گے

شیئر: