Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قطر اور ایران کے دوست!

مملکت سے شائع ہونےوالے اخبار ”الجزیرہ‘ کا اداریہ نذر قارئین
اردن کو اقتصادی بحران سے نجات دلانے کیلئے سعودی عرب، کویت اور متحدہ عرب امارات نے جس مشترکہ موقف کا مکہ مکرمہ کے قصر صفا سے اعلان کیا، اسے سن کر دیکھ کر ہر خیر پسند انسان کے جذبات رب کریم کےلئے شکریہ سے مامور ہوگئے۔ برادر ، دوست اور پیار کرنے والے وہ ہوتے ہیں کہ جب ان میں سے کوئی ایک مصیبت سے دوچار ہو تو اس کے چاہنے والے بھائی، اس سے پیار کرنے والے دستوں اور اس سے تعلق رکھنے والے احباب پیشقدمی کرکے اسے آفت کے بھنور سے نکالنے کا اہتمام کریں۔ اگر مذکورہ تینوں ممالک پیش قدمی کرکے اردن کےلئے دست تعاون نہ بڑھاتے تو اسکا بڑا خطرہ تھا کہ پورا اردن خون کے دریا میں تبدیل ہوجاتا۔ دشمن اس سے ناجائز فائدہ اٹھا کر اردن کے امن و استحکام سے کھلواڑ کرتے۔
اس موقع پر ہمیں برادر پڑوسی ملک قطر کی فکر لاحق ہوئی۔ یہ ملک اپنے برادر ممالک کو اذیت دیکر خوشی محسوس کرتا ہے۔ اس موقع پر عرب ممالک کے خلاف سازشیں کرنے والا ایران بھی بہت یاد آیا۔ ذہن میں یہ سوال پیدا ہوا کہ اگر ایران اور قطر مشکلات سے دوچار ہوتے ہیں تو ایسی صورت میں کونسے ممالک ان کی مدد اور ان کی طرف دست تعاون بڑھانے کیلئے کھڑے ہونگے۔ قطر کے الجزیرہ سیٹلائٹ چینل نے اردن میں تخریب کاری اور شعلہ انگیز مظاہروں کی جس اندازسے حوصلہ افزائی کی اسے کون بھلا سکے گا۔
سب لو گ اپنے طور پر دیکھنے کی کوشش کریں کہ قطر اور ایران کے دوست کتنے ہیں۔ عالمی سطح پر ان کی حیثیت اور اہمیت کیا ہے۔ آپ کو فوراً ہی اندازہ ہوجائیگا کہ یہ دونوںممالک اس حوالے سے مسلسل کشمکش سے دوچار ہیں۔ یہ لوگ محترم ممالک کے نظام سے خود کو نکال چکے ہیں۔ سیاسی ، سلامتی اور اقتصادی صراط مستقیم سے ہٹے ہوئے ہیں۔ یہ دونوں ملک جب تک دہشتگردی کی سرپرستی سے دستبردار نہیں ہونگے ،عالمی برادری اور علاقائی ممالک انہیں اپنے نظام کا حصہ بنانے پر آمادہ نہیں ہونگے۔
٭٭٭٭٭٭٭
 

شیئر: