Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سماجوادی پارٹی اور بہوجن سماج انتخابی اتحاد کیلئے تیار

 لکھنو..... گورکھپور ، پھول پور اور کیرانہ لوک سبھا ضمنی انتخاب میں ملی جیت کے بعد 2019 سے پہلے اتر پردیش میںوسیع تر اتحا دکیلئے کوشش تیز ہو گئیں ۔ اکھلیش یادونے صاف کہہ دیا ہے کہ اس کیلئے کوئی قربانی دینی پڑے تو وہ تیار ہیں ۔بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے بھی کہا ہے کہ بی جے پی کو روکنے کیلئے سماجوادی پارٹی کے ساتھ اتحاد کو تیار ہیں۔ فی الحال سپا اور بسپا اتحاد کی سمت میں تیزی سے آگے بڑھ رہی ہیں۔ کانگریس کے اس اتحاد میں  شامل ہونے اور ان دونوں پارٹیوں کی طرف سے شامل کرنے پر ابھی تذبذب برقرار ہے ۔وسیع تر اتحاد کی راہ میں رکاوٹ نشستوں کی بن سکتی ہے ۔ ویسے یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ سیٹوں کی تقسیم 2014 کے لوک سبھا انتخابات کے نتائج کے مطابق ہونگی ۔  2014 کے لوک سبھا انتخابات میں جس سیٹ پر جو پارٹی رنر اپ تھی اور جیتی تھی وہاں اس امیدوار میدان میں ہوں گے۔2014 لوک سبھا انتخابات میںتو بی جے پی نے 80 میں سے 73 نشستیں جیت کر سب کو چونکا دیا تھا۔ اتحادی اپنا دل کو 2سیٹیں ملی تھیں۔ سماجوادی پارٹی کو5 اور کانگریس کے کھاتے میں 2 نشستیں گئی تھیں۔ بی ایس پی کا کھاتہ بھی نہیں کھلا تھا۔ بی ایس پی نے انتخابات میں بہت زور دیا۔ وہ 34 نشستوں پر رنر بنی رہی تھی۔ ایس پی  31 نشستوں میں دوسرے نمبر پر رہی ہے جبکہ کئی سیٹوں پر بی جے پی کی جیت کا فرق بھی بہت کم تھامگر کرناٹک کے انتخابات کے بعد بی ایس پی سپریمومایاوتی کا قد بڑھ گیا ہے۔ 
 

شیئر: