افغان عوام اسلامی نظام صلح کا احترام کریں، سربرآوردہ علماءبورڈ
ریاض.... سعودی عرب کے ممتاز علماءنے طالبان اور افغان حکومت کے درمیان طے پانے والے جنگ بندی کے عارضی سمجھوتے سے متعلق خاد م حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے بیان کی تائید و حمایت کردی۔ انہوں نے افغان بھائیوں سے صلح کے قرآنی پیغام پر لبیک کہنے کی اپیل کی۔ سعودی سربرآوردہ علماءبورڈ نے طالبان اور افغان حکومت کی توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ صلح ہی میں سب کی بہتری اور بھلائی مضمر ہے۔ انہوں نے اطمینان دلایا کہ ارض حرمین شریفین کے قائدین اور عوام افغان بھائیوں کے ساتھ ہیں۔ انہیں اسلامی افغان ریاست بے حد عزیز ہے۔ دوسری جانب اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر الیوسف العثیمین نے واضح کیا کہ افغانستان کے متحارب فریقوں کے درمیان جنگ بندی کے سمجھوتے نے خادم حرمین شریفین کے دل دماغ میں امید کی کرن روشن کی ہے ۔ انہوں نے اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے متعلقہ فریقوں سے عارضی سمجھوتے کو جنگ بندی کے دائمی امن سمجھوتے میں تبدیل کرنے کی جو خواہش ظاہر کی ہے اس سے افغانستان، مسلم عوام اور پوری امت کے تئیں ان کے دینی جذبات صلح پسندی اور امن پسندی کی عکاسی ہوتی ہے۔ العثیمین نے توجہ دلائی کہ ولیعہد شہزادہ محمد بن سلمان دہشت گردی کے انسداد کیلئے مسلم اتحاد قائم کئے ہوئے ہیں اور تعصب و تشدد کی مخالفت ، اعتدال و میانہ روی کی ترویج کیلئے مسلسل کوشاں ہیں ۔ وہ افغانستان میں مکمل امن کے مشتاق ہیں۔ العثیمین نے افغان حکومت اور افغانستان کے تمام طبقوں اور گروپوں سے مطالبہ کیا کہ وہ صف بندی کیلئے جدوجہد ، تفرقہ و انتشار کے جملہ اسباب کے خاتمے، تشدد کے تمام محرکات کو حصار میں لینے اور افغانستان کے گوشے گوشے میں امن وسلامتی اور ہم آہنگی قائم کرنے کے حوالے سے سعودی قیادت کی سچی پاکیزہ دعوت پر لبیک کہیں۔ رابطہ عالم اسلامی نے طالبان اور افغان حکومت کے درمیان جنگ بندی کے امن سمجھوتے کو لائق تحسین عمل قرا ردیا۔ سیکریٹری جنرل شیخ ڈاکٹر محمد العیسیٰ نے بیان جاری کرکے اپیل کی کہ افغانستان کے تمام فریق تفرقہ و انتشار کو پس پشت ڈالیں۔ اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامیں، افغانستان کے اسلامی تشخص کی حفاظت کیلئے مطلوب اقدامات کریں۔ اختلاف ختم کرنے کیلئے بامقصد مکالمہ جاری رکھیں۔رابطہ عالم اسلامی نے افغان حکومت اور طالبان کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کوحکیمانہ فیصلہ قرار دیتے ہوئے فریقین کو شاباش دی۔ رابطے کا کہناہے کہ یہ سمجھوتہ افغان عوام کے وسیع تر مفاد میں ہے۔ یہ اسلامی شریعت اور اسکی اعلیٰ اقدار کا نمائندہ ہے۔ اسلام نے ہمیشہ مصالحت کی ترغیب دی ہے۔رابطہ کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر محمد العیسیٰ نے اعلامیہ جاری کرکے توجہ دلائی کہ افغان عوام طویل عرصے سے اختلافات کے بھنو رمیں پھنسے ہوئے تھے۔ محاذ آرائی کا نتیجہ مزید خونریزی ، تباہی و بربادی ، عداوت اور ایک دوسرے کے گلے کاٹنے کی صورت میں ہی برآمد ہورہا تھا۔ رابطہ نے افغانستان کے تمام متعلقہ فریقوں سے اپیل کی کہ وہ تمام اختلافا ت کو قابو کرنے کیلئے بامقصد مکالمہ جاری رکھے۔ حکمت و فراست کے ساتھ دینی اور سیاسی مکالمے کریں۔ خونریزی بند کرانے کو اپنا مشن بنائیں۔افغان عوام ہی نہیں پوری امت مسلمہ کو حکمت و فراست سے کام لینے کی اشد ضرورت ہے۔